ریاست اتر پردیش کے ضلع جونپور میں صحافی ساجد حمید کے پاس سونے کے پانی سے لکھے گئے قرآن کریم کے قدیم نسخہ موجود ہیں، اس نسخہ میں جگہ جگہ دو سو برس قدیم بنے نقش و نگار قرآن مجید کے صفحات پر اب بھی محفوظ ہیں۔
جونپور: سونے کے پانی سے مزین 200 برس قدیم قرآنی نسخہ قرآن مجید کا یہ نادر و نایاب نسخہ نسل در نسل چلا آرہا ہے۔قرآن مجید میں سر ورق ضائع ہونے کی وجہ سے یہ سمجھ پانا مشکل ہے کہ اس کی خط و کتابت کس نے کی ہے اور یہ کس سنہ کی تحریر کردہ ہے۔ اس نایاب قدیم قرآن مجید کے نسخہ میں 28 پارہ ہیں اور یہ قرآن پاک 948 صفحات پر مشتمل ہے۔ اس نسخہ میں تحریر آیتیں کالی سیاہی سے لکھی گئی ہیں جس کی تلاوت آج بھی کی جاتی ہے۔
آیات کے چہار جانب سے مختلف رنگوں کی سیاہی سے سجاوٹ کی گئی ہے اور اس کے خارجی حصے پر سونے کے پانی سے بیل، بوٹے اور پھول پتیوں کی نقاشی کی گئی ہے۔ ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں جاوید حمید نے بتایا کہ وہ بچپن سے ہی اس قرآن مجید کو گھر میں دیکھتے چلے آ رہے ہیں، والد بزرگوار بھی بتایا کرتے تھے کہ یہ قرآن مجید 200 برس قدیم ہے۔
انہوں نے کہا کہ' آج بھی بآسانی اس کی تلاوت کی جا سکتی ہے، اب اس نسخہ کے اوراق بوسیدہ ہو چکے ہیں اور اس میں پہلا پارہ نہیں ہے، اور ہم لوگ چاہتے ہیں کہ یہ کسی طرح محفوظ ہو سکے کیونکہ یہ بہت قیمتی ورثہ ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ بادل علی خاں کی پانچویں نسل سے ساجد حمید اور ان کے بھتیجے جاوید حمید نے اس وراثت کو دل و جان سے اب تک سنبھال رکھا ہے۔