ریاست اترپردیش کے کاس گنج میں بچوں کے جھگڑے نے اس قدر شدت اختیار کرلی کی دو فریقوں کے مابین خونی تصادم ہو گیا، جس میں تقریبا ایک درجن افراد زخمی ہوگئے۔
دونوں فریقوں نے کوتوالی میں ایک دوسرے کے خلاف مقدمہ درج کرایا ہے جبکہ پولیس نے اس پورے معاملے میں دونوں اطراف کے 14 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کیا ہے، یہ تصادم کاس گنج کے گاؤں کھیڑا مزرا کادر گنج کھام کے ساکن وجے سنگھ اور رامداس کے بچوں کے مابین ہوا تھا۔
وجے سنگھ نے بتایا کہ ہم لوگ کھیت پر فصل کی کٹائی کرنے جارہے تھے اسی وقت میرے گاؤں کے رامداس رام بہادر اور دھیرپال اور بھور، اناڑی و دھارا سنگھ لوگوں کو گالیاں دینے لگے۔
جب میں نے گالی گلوچ کرنے سے منع کیا تو یہ لوگ مجھے لاٹھیوں سے پیٹنا شروع کردئے اور جب میرے بھائی راجو، دیووت یادرام ، سنجے اور خاتون مجھے بچانے آئے تو انہوں نے سب کو لاٹھیوں سے پیٹا اور جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی جس کی وجہ سے چھ افراد شدید زخمی ہوگئے، ہنگامہ سن کر جب گاؤں کے لوگوں نے مداخلت کی تو وہ دھمکی دے کر فرار ہوگئے۔
دوسرے فریق رامداس کی تحریر میں بتایا کہ میں بچوں کے تنازعہ کی وجہ سے صبح اپنے فارم جا رہا تھا, راستے میں میرے گاؤں کے یادو رام، سنجو دیوارام ،راجو دیوی، برجیش سنگھ آئے اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے کے ساتھ ساتھ لاٹھی ڈنڈوں مار پیٹ بھی کی۔
اس سارے معاملے میں دونوں فریقوں نے سکندر پور واشیہ پولیس اسٹیشن میں ایک دوسرے کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے، اسی کے ساتھ ہی پولیس نے دونوں اطراف کے 14 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی ہے۔