ہریانہ کے شہر کروک شیتر میں نوجوانوں کی ایک ٹیم نے 87 ہزار 299 استعمال شدہ پلاسٹک سے ایک دیوہیکل کچھوا بنا کر لوگوں کو پیغام دیا کہ وہ سنگل یوز پلاسٹک سے پرہیز کریں۔ پلاسٹک سے بنے اس کچھوے کی لمبائی 23 فٹ اور چوڑائی 6.6 فٹ ماپی گئی ہے۔
کروک شیتر کی طالبہ ریتو نے این آئی سی کے 100 دیگر نوجوانوں کے ساتھ مل کر یہ کچھوا تیار کیا ہے۔
طالبہ نے پلاسٹک سے سب سے بڑا کچھوا بنایا بیچلر کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد ریتو نے نالندا انٹرنیشنل یونیورسٹی سے ماحولیاتی تحقیق میں ماسٹر کیا ہے۔
ریتو انسانی صحت پر آب و ہوا کی تبدیلی، ماحولیات اور کیڑے مار دوا کے اثرات کو قائم کرنے کے منصوبے پر کام کر رہی ہیں۔
دراصل ریتو کے والد کی موت کینسر سے ہوئی تھی جس کے بعد اس نے لوگوں کو کینسر کی سب سے بڑی وجوہات میں سے ایک کے خاتمے کے لیے آگاہ کرنے کا عزم کیا۔
غور طلب ہے کہ ریتو کی ٹیم نے استعمال شدہ کیری بیگ اور پتلی پلاسٹک کا استعمال کرتے ہوئے اس سے کچھوے کو تیار کیا ہے۔
ہندی میں پڑھنے کے لیے کلک کریں:ہریانہ کی ریتو نے 6 فٹ پلاسٹک کچھوا تیار کر مثال قائم کی
ریتو کی ٹیم کا کہنا ہے کہ 'یہ پلاسٹک سے بنائی گئی سب سے بڑی شکل ہے لہذا اس نے عالمی ریکارڈ کا دعوی کرنے کے لیے بھی درخواست دی ہے۔
اس سے قبل سنگاپور میں 21 اپریل 2012 کو استعمال شدہ پلاسٹک سے آکٹوپس کی ایک شکل بنائی گئی تھی، جو فی الحال عالمی ریکارڈ بھی ہے۔ اب کچھوے کی یہ شکل اس ریکارڈ کو توڑنے اور پلاسٹک کے استعمال نہ کرنے کے پیغام کو پھیلانے کے لیے بنائی گئی ہے۔
طالبہ نے پلاسٹک سے سب سے بڑا کچھوا بنایا پیغام عام کرنے کے لئے کچھوے کا انتخاب کرنے کے بارے میں ریتو نے کہا کہ 'کچھوا ایک ایسی مخلوق ہے جو پانی اور زمین دونوں پر رہ سکتا ہے اور اس کی عمر قریب 300 برس ہوتی ہے لیکن پلاسٹک کے استعمال اور اس کے مضر اثرات اس قدر پھیل چکے ہیں کہ اب کچھووں کی عمر بھی انتہائی نچلی سطح پر آگئی ہے۔'
ریتو نے کہا کہ 'نہ صرف انسان اور جانور ہی چاہے وہ زمین پر رہ رہے ہوں یا پانی میں رہ رہے ہوں، کوئی بھی پلاسٹک کے مضر اثرات سے بچنے کے قابل نہیں ہے۔'