مرکزی زیر انتظام جموں و کشمیر میں شمالی کشمیر کے ضلع کپوارہ میں پاکستان کے ساتھ لگنے والی سرحد (ایل او سی) پر پاکستانی فوج نے ایک مرتبہ پھر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری کی۔
دونوں افواج کے درمیان گولہ باری کے شدید تبادلے میں سرحد کے اس پار ایک چار سالہ بچہ سمیت تین عام شہریوں کی موت ہوئی جبکہ تین دیگر افراد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں ہوئے افراد کو علاج و معالجہ کے لیے قریبی ہسپتال میں داخل کیا گیا ہے البتہ ان زخمیوں میں بھی ایک کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔
فوجی ذرائع کے مطابق پاکستانی فوج نے اتوار کو لگ بھگ سپہر چار بجے کے قریب کپوارہ ضلع میں لائن آف کنٹرول کے نزدیک شدید گولہ باری شروع کر دی اس دوران چند مارٹل شیل گولے چوکی بل اور ہندوارہ کے سرحدی علاقوں میں گر گئے۔ جس کے نتیجے میں 6 عام شہری زخمی ہوئے۔ جن میں سے ایک بچہ سمیت 3 افراد زخموں کی تاب نہ لاکر بعد میں دم توڑ بیٹھے۔
مارے کے افراد کی شناخت،17 سالہ جاوید احمد خان ولد غلام رسول خان، 35 سالہ شمیمہ بیگم زوجہ محمد گلزار حجام اور 4 سالہ زیشان بشیر ولد بشیر احمد کٹاریہ کے طور ہوئی ہے