مقامی لوگوں کے مطابق قصبے کی مسجد جدید میں مصلیان نماز ظہر ادا کررہے تھے ۔ اس دوران فوج کی 21 راشٹریہ رائفلز سے وابستہ اہلکار وہان نمودار ہوئے اور نمازیوں کی ویڈیو بنانے لگے۔
لوگ شش و پنج میں مبتلا ہوئے کہ آکر فوج انکی ویڈیو ریکارڈنگ کیوں کررہی ہے۔ ایک بُزرگ نمازی نے آرمی کے اس عمل پر اعتراض جتاتے ہوئے ویڈیو بنانے سے منع کیا، بعد ازاں چند نوجوان مشعتل ہوگئے اور آرمی کے ویڈیو بنانے پر اعتراض کرتے ہوئے نعرے بازی کی جس کے بعد آرمی جوانوں نے فائرنگ کردی۔ اس فائرنگ میں دو افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے جنہیں ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ فائرنگ کے واقعہ کے بعد علاقے میں حالات کشیدہ ہوگئے ہیں اور تمام دکانیں بند کر دی گئی ہیں۔Firing in Handwara
اس معاملے میں ہندوارہ کے سُپرنٹنڈنٹ آف پولیس سندیپ گُپتا نے کہا کہ 'یہ حادثاتی فائرنگ ہے جس میں دو افراد زخمی ہوئے ہیں تاہم ان کی حالت مستحکم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ کی تحقیقات جاری ہے۔