کپوارہ:شمالی کشمیر کے ضلع کپواڑہ سے تعلق رکھنے والے 24 سالہ نوجوان بیلی ڈانسر پیر زادہ تجمل کو اگرچہ بچن سے ہی رقص و موسیقی کا بڑا شوق تھا۔ تاہم انہیں بیلی ڈانسر ہی بننا ہے یہ تجمل نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا۔ دراصل دسویں جماعت میں ایک لڑکی تجمل کی زندگی میں آئی تھی جو کہ بیلی ڈانسر تھی۔ چونکہ اب وہ لڑکی اس دنیا میں نہیں ہے۔ البتہ اس کی خواہش تھی کہ تجمل بیلی ڈانسر بنے۔ ایسے میں تجمل نے اپنی خاتون دوست کی خواہش کو پورا کرنے کے لیے نہ صرف بیلی ڈانس سیکھا بلکہ اسے پیشے کے طور بھی اختیار کیا ہے۔ jammu and Kashmir First Male Belly Dancer
کشمیر کا مرد بیلی ڈانسر پیر زادہ تجمل اس نوجوان فنکار کو شروعات میں اپنے رشتہ داروں اور والد کی سخت مخالفت کا سامنا کرنا پڑا، اتنا ہی نہیں لوگوں کی تنقید اور طعنے بھی سننے پڑے، لیکن تجمل نے کسی کی پرواہ کیے بغیر ہمت اور حوصلے سے کام لیا اور بیلی ڈانس سیکھنے میں نہ صرف کامیابی حاصل کی بلکہ کشمیر کے پہلے مرد بیلی ڈانسر کے طور اپنی ایک الگ پہچان بنائی۔ Belly Dance in Jammu and Kashmir
پیر زادہ تجمل کی ابتدائی تعلیم جموں میں ہوئی ہے اور یہ اس وقت نرسنگ کی تعلیم حاصل تو کررہا ہے لیکن اصل میں اس کی دلچسپی رقص کی طرف ہی ہے اور یہ اپنا بیشتر وقت اسی پر صرف کرتا ہے۔ تجمل اُس وقت پہلی مرتبہ سرخیوں میں آیا جب 2017 میں سرینگر کے ایک نجی کالج کی تقریب پر ان کے بیلی ڈانس کی ویڈیو وائرل ہوگئی ۔اس کے بعد تجمل کو لوگ کشمیر کے مرد بیلی ڈانسر کے طور جانے لگے۔ اس نوجوان فنکار نے اب تک ملک کی کئی ریاستوں کے علاوہ بیرون ملک میں بھی اپنے ڈانس کا جلوہ دکھا کر لوگوں سے داد و تحسین حاصل کی ہے۔
پیر زادہ تجمل اپنے اسٹیج شوز کے علاوہ جموں کی ایک ڈانس اکیڈمی میں بچوں کو بیلی ڈانس اور بالی ووڈ اسٹائل ڈانس بھی سکھاتا ہے۔ تجمل ہریانوی ڈانسر سپنا چودھری اور مراکشی ماڈل، اداکارہ اور ڈانسر نورا فتحی کے ڈانس سے بےحد متاثر ہے، جبکہ یہ سپنا چودھری کی طرح ایک بہترین اسٹیج ڈانسر بننے کی خواہش رکھتا ہے۔ تجمل کا خواب ہے کہ انہیں دنیا بیلی ڈانسر کے طور ہی جانے اور پہنچانے۔
تجمل شین کلچرل گروپ سے بھی جُڑا ہوا اور اب تک کی اپنی کامیابی کا سہرا گھر والوں سے زیادہ اپنے دوستوں کے ہی سر باندھتا ہے۔