جنوبی کشمیر کے شوپیان ضلع میں 2 اگست 2020 کی شام عسکریت پسندوں نے شاکر منظور نامی ایک فوجی اہلکار کو اغوا کرلیا تھا۔ شاکر کی لاش ایک برس سے بھی زائد عرصے کے بعد ضلع کولگام سے گزشتہ روز برآمد کی گئی۔
فوجی اہلکار کی لاش کو آج فوج کے ذریعہ ان کے آبائی علاقے لایاگیا، جہاں اس کی آخری رسومات فوجی اعزاز کے ساتھ ادا کی گئیں۔ اس موقعہ پر فوج کے اہلکاروں نے سلامی بھی پیش کی۔ آخری رسومات میں بڑی تعداد میں مقامی لوگوں نے شرکت کی۔
اس دوران فوج کے جی آو سی وکٹر فورس ریشم بالی، کمانڈر 2 سیکٹر آر آر اے ایس پنڈر، کمانڈنگ افسر 34 آر آر ساکت بھردواج اور فوک کے افسران موجود تھے۔
شاکر منظور کی لاش کو جوں ہی ان کے آبائی گاؤں ریشی پورہ حرمین لایا گیا تو یہاں کہرام مچ گیا اور پرنم آنکھوں سے شاکر منظور کو سپرد لحد کیا گیا۔
واضح رہے کہ 2 اگست سال 2020 بروز اتوار کی شام دیر گئے عسکریت پسندوں نے شوپیان ضلع کے ریشی پورہ حرمین کے مقامی فوجی اہلکار جسکی شناخت شاکر منظور کے بطور ہوئی ہیں کو اس وقت اغوا کرلیا جب وہ اپنے گھر سے خود کی گاڑی زیر نمبرJK22B/3960 میں ڈیوٹی پر جارہا تھا۔ شاکر منظور کو عسکریت پسندوں نے اغوا کیا جب کہ اس کی گاڑی کو کولگام ضلع کے نیہامہ علاقے میں نذر آتش کردیا۔