اردو

urdu

ETV Bharat / city

Reaction on Civilian Killing: عسکری حملے میں خاتون ٹیچر کی موت پر سیاسی رہنماؤں کا ردعمل

جموں و کشمیر کے ضلع کولگام میں نامعلوم عسکریت پسندوں کے حملے میں خاتون ٹیچر کی ہلاکت کے بعد جموں و جموں و کشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں نے عام شہریوں کی ہلاکتوں پر مرکزی حکومت پر تنقید کی ہے۔ Political Reactions on Civilian Killing in Kashmir

عسکری حملے میں خاتون ٹیچر کی موت
عسکری حملے میں خاتون ٹیچر کی موت

By

Published : May 31, 2022, 12:01 PM IST

Updated : May 31, 2022, 4:58 PM IST

جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا کہ 'بہت دکھ کی بات ہے۔ غیر مسلح شہریوں پر کیے گئے حالیہ حملوں کی ایک طویل فہرست میں یہ ایک اور ہلاکت۔ مذمت اور تعزیت کے الفاظ کھوکھلے ہیں جیسا کہ حکومت کی یہ یقین دہانی ہے کہ وہ حالات معمول پر آنے تک آرام نہیں کریں گے۔ مرحوم کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ omar abdullah Reacts on Civilian Killing in Kashmir

وہیں جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی(پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ 'کشمیر کے نارمل ہونے کے بارے میں مرکز کے جھوٹے دعووں کے باوجود یہ واضح ہے کہ ٹارگٹیڈ شہری ہلاکتیں بڑھ رہی ہیں جو باعث تشویش ہے۔ بزدلی کے اس عمل کی مذمت کرتے ہیں جو افسوسناک طور پر بی جے پی کی طرف سے بنائے گئے مسلم مخالف بیانیہ میں شامل ہے۔ Mehbooba Mufti Reacts on Civilian Killing in Kashmir

اس کے علاوہ سجاد لون نے کہا کہ 'بزدلی ایک بار پھر بے شرمی کی گہرائیوں میں گرگئی ہے۔ کولگام میں سانبہ سے تعلق رکھنے والی ایک ٹیچر کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے۔ اس کی روح کو سکون ملے واضح رہے کہ نامعلوم عسکریت پسندوں نے کولگام کے سامبہ کی رہنے والی ٹیچر رجنی کماری کو جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع میں ہلاک کر دیا۔ قابل ذکر ہے کہ رواں برس وادی میں اب تک 17 عام شہری عسکریت پسندوں کے حملوں میں ہلاک ہوئے ہیں۔

جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ٹویٹ کر کے اس حملے کی سخت الفاظ میںمذمت کرتے ہوئے قاتلوں کو سخت سزا دینے کا اعادہ کیا ہے۔ ایل نے نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ 'اسکول ٹیچر رجنی بالا پر نامعلوم عسکریت پسندوں کا حملہ انتہائی قابل مذمت عمل ہے۔ سوگوار خاندان سے میری گہری تعزیت۔ حملہ آوروں اور ان کے اس عمل کا جواب دیا جائے گا۔'

Last Updated : May 31, 2022, 4:58 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details