جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام کے اراہ گاؤں میں سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے مابین ہوئے تصادم ایک ویڈیو منظر عام پر آیا ہے جس میں مقامی عسکریت پسند کے گھر والے اُسے خودسپردگی کی اپیل کرتے نظر آرہے ہیں۔
کولگام تصادم: عسکریت پسند سے خودپسرگی کی اپیل کی گئی تھی ہلاک شدہ عسکریت پسند ہلال احمد کے والد اس ویڈیو میں نظر آتے ہیں جو خودسپردگی کی اپیل کرتا ہے۔
ویڈیو میں ہلال کے والد کہتے ہے 'ہلال میں ابا ہوں، میں وہیں پے آتا ہوں اور تمیں بچاتا ہوں۔ پیچھے سے ایک سکیورٹی اہکار کی آواز آتی ہے کہ بولو ہاتھ اُوپر کر کے آجاؤ، کچھ نہیں ہوگا۔ والد پھر سے کہتے ہیں کہ صاحب (فوجی افسر) میرے ساتھ ہے اگر تم کہوں گے تو میں تمیں بچاؤ گا۔ ہاتھ اُوپر کر کے آجاؤ میں یہیں پر ہوں۔'
ویڈیو کے آخر میں ہلال کی ماں بھی اُسے خودسپرگی کرنے کے لیے آواز لگاتی ہے لیکن وہاں سے کوئی جواب نہیں آتا۔واضح رہے گزشتہ روز ارہ کولگام میں سیکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان تصادم میں جیش محمد تنظیم سے وابستہ علی بھائی جو کہ پاکستان کا رہنے والا ہے اور ایک مقامی عسکریت پسند ہلال احمد ملک ساکنہ تازی پورہ کولگام ہلاک ہوئے۔ جھڑپ میں ایک مقامی شخص محمد سلطان گنائی کا مکان بھی تباہ ہوا جہاں پر عسکریت پسند چھپے ہوئے تھے۔
جھڑپ میں آرمی کے جے سی او سمیت متعدد فوجی اہلکار بھی زخمی ہوئے۔