یہ ایک پرانی بات ہے جب یہ کہا جاتا تھا کہ اسٹیئرنگ وہیل خواتین کے ہاتھوں میں محفوظ نہیں ہوتی ہے لیکن آج خواتین بائیک، آٹو رکشہ، ٹرین اور حتیٰ کہ ہوائی جہاز بھی ڈرائیو کرتی ہیں۔ ایک ایسی ہی کہانی کیرالہ کی ایک نوجوان لڑکی کی ہے جو ٹینکر لاری چلاتی ہے۔
یہ کہانی کیرالہ کے تریشور ضلع کی 22 سالہ لڑکی ڈیلیسیا ہے۔
کیرالہ: پٹرول ٹینکر چلانے والی تریشور کی 22 سالہ لڑکی کیرالہ میں بہت سی خواتین کے پاس بھاری گاڑیوں جیسے ٹرک اور بسوں کو چلانے کے لئے ڈرائیونگ لائسنس موجود ہے لیکن وہ کار، دو پہیہ اور آٹو رکشہ چلاتی ہیں۔ لیکن ڈیلیسیا کیرالہ کی واحد خاتون ہیں جن کے پاس فائر اور سیفٹی لائسنس کے ساتھ خطرناک سامان لے جانے والی گاڑیوں کو چلانے کے لئے ڈرائیونگ لائسنس ہے۔
یہی بات تریشور کی اس ایم کام پوسٹ گریجویٹ لڑکی کو اسپیشل بناتی ہے۔
ڈیلیسیا ڈیویس کی تین بیٹیوں میں سے دوسرے نمبر پر ہے، جو تریشور ضلع کے واڈان پللی کنڈسمکڈو کا ایک پٹرول ٹینکر چلاتے ہیں۔ ڈیوس گزشتہ 40 برسوں سے پٹرول ٹینکر لاری چلاتے ہیں۔ ڈرائیونگ کا یہی جنون ڈیلیسیا میں بھی ہے جس نے اسے پٹرول ٹینکر چلانے میں ماہر بنایا۔
ڈیلیسیا کے والد ڈیوس اکثر ڈیلیسیا کو اس کے بچپن میں اپنے سفر پر ساتھ لے جاتے تھے۔ انہیں سفر کے دوران ڈیلیسیا اپنے والد سے ڈرائیونگ سیکھتے ہوئے بڑی ہوئی ہے۔ والد نے ڈیلیسیا کو پہلی بار گاڑی میں تب بٹھایا جب وہ آٹھویں جماعت میں تھی۔
ڈیلیشیا کے والد ڈیوس کا کہنا ہے کہ ''ڈلیسیا بچپن سے ہی ڈرائیونگ کرنا چاہتی تھی۔ میں پچھلے 40 سالوں سے ٹینکر لاری چلا رہا ہوں۔ ایک بار ڈیلیسیا نے مجھ سے پوچھا کہ کیا وہ ہماری کار چلا سکتی ہے؟ تین چار دن میں اس نے اسٹیئرنگ کو کنٹرول کرنا سیکھ لیا۔ تاہم اس وقت اس کی عمر ڈرائیونگ لائسنس کے لئے درخواست دینے کے لئے کافی نہیں تھی۔ اس نے اپنی 18 ویں سالگرہ کے اگلے ہی دن ڈرائیونگ لائسنس کے لئے درخواست دی۔ وہ دو سال سے گاڑی چلا رہی تھی۔ ایک اور سال کے بعد اسے بھاری گاڑی چلانے کا لائسنس بھی حاصل ہو گیا، اس کے بعد فائر اور دھماکہ خیز مادہ کو ڈھونے والی گاڑی کے لئے سرٹیفکیٹ ملا۔ اس کے بعد اسے ہندوستان پٹرولیم سے ٹینکر چلانے کا پاس مل گیا، اب وہ باقاعدگی سے پیٹرول ٹینکر چلاتی ہے۔''
ڈیلیسیا نے اپنے سفر کا آغاز کار چلاتے ہوئے کیا تھا۔ وہ جلد ہی بھاری گاڑیاں چلانا چاہتی تھی۔ 20 سال کی عمر میں اس نے بھاری گاڑی کا لائسنس اور خطرناک سامان لے جانے والی گاڑیوں کو چلانے کا لائسنس حاصل کر لیا۔
ڈیلسیا نے بتایا کہ ''میرے والد طویل مدت تک اپنے سفر کے دوران مجھے لاری میں ساتھ لے جاتے تھے۔ تاکہ طویل سفر کے دوران گاڑی چلاتے ہوئے انہیں نیند نہ آئے۔ ان سفروں کے دوران مجھے ڈرائیونگ میں دلچسپی پیدا ہوئی۔ میں نے امبیسڈر کار سے ڈرائیونگ کرنا سیکھا جو ہمارے گھر پر تھی۔ اس میں عام اسٹیرنگ ہے۔ پھر میرے والد نے کہا کہ مجھے پاور اسٹیرنگ کا استعمال کرنا سیکھنا چاہئے اور یہ سیکھنے کے لئے لاری بہتیرن ہے۔ پاور اسٹیرنگ کے ساتھ ہم گاڑی کو بے حد آسانی سے چلاتے ہیں۔ میرے والد نے مجھے گیئر کی حالت اور گاڑی کی لمبائی جاننے میں مدد کی۔ مجھے احساس ہوا کہ ٹینکر لاری چلانا آسان ہے اور مجھے لائسنس بھی مل گیا۔ میں کچھ عرصے سے اپنے والد کے ساتھ گاڑی چلا رہ ہوں۔''
ڈیلیسیا اس وقت ایرناکولم میں ایروبنم سے ملپپورم کے ایک پٹرول پمپ تک پٹرول ٹینکر چلا رہی ہے۔ بعض اوقات انہیں کوزیک کوڈ کے ایلاتھور میں پٹرول ڈپو بھی جانا پڑتا ہے۔
ڈیلیسیا کا مقصد ایک ملٹی ایکسل گاڑی چلانا ہے۔ وولوو جیسی بڑی گاڑیوں کو چلانے کے لئے بنگلور کے ٹریننگ سینٹر سے تربیت حاصل کرنی ہوتی ہے لیکن جب وہ بنگلور میں تربیت حاصل کرنے کے لئے جانے کی تیاری کر رہی تھی تبھی کووڈ انفیکشن کے معاملے بہت تیزی سے بڑھنے لگے۔
22 سالہ ڈیلیسیا مطالعے میں بھی اچھی ہے حالانکہ اسے ڈرائیونگ کرنے میں زیادہ دلچسپی ہے۔ تریشور سے ایم کام کرنے کے بعد ڈیلیسیا حکومتی شعبے میں ڈرائیور کے طور پر کام کرنا چاہتی ہے۔
ڈیلسیا کا کہنا ہے کہ ''میں نے نہ تو انکم اور نہ ہی مالی فائدہ کا پہلو دیکھا ہے اور نہ ہی میں نے اپنے والد سے اس کے متعلق پوچھا ہے۔ ڈرائیونگ میرے لئے ایک جنون ہے اور میں اس شعبے میں کام کرنا چاہتی ہوں۔ فی الحال میں تیرور میں پٹرول پمپ مالک کے ٹینکر لاری کو چلاتی ہوں۔''
ڈلیسیا اب پٹرول ٹینکر ڈرائیور ہے، جو ان دنوں اپنے والد کو کچھ آرام دے رہی ہے۔