کولکاتا: وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے آج الیکشن کمیشن کے ذریعہ نوٹس ملنے کے بعد رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ میرے خلاف شوکائوز نوٹس جاری کرنے اور مقدمات کرنے سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ میں جیت رہی ہوں اور میرا جیتنا یقینی ہے۔
خیال رہے کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے 3 اپریل کو تارکیشور میں انتخابی مہم میں حصہ لیتے ہوئے کہا تھاکہ 'شیطانوں کی بات سن کر اقلیتی ووٹوں کی تقسیم نہ ہو'۔ اس بیان پر بی جے پی نے الیکشن کمیشن سے شکایت کی تھی۔ اس کے بعد ہی الیکشن کمیشن نے ممتا بنرجی کو نوٹس جاری کیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے اپنی ہدایت میں ممتا بنرجی کو 48گ ھنٹے میں جواب دینے کی ہدایت دی ہے۔
ممتا بنرجی نے الیکشن کمیشن سے سوال کیا کہ نریندر مودی کے خلاف کیوں نہیں کارروائی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ نندی گرام میں مسلم آبادی کو پاکستان کہہ کر بلایا تھا۔ اس بیان پر ان کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی گئی۔
اس سے قبل ہگلی ضلع کے بالا گڑھ میں ترنمول کانگریس کے امیدوار منورنجن کی حمایت میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے معلوم ہوا ہے کہ وہ رکشہ چلا کر انتخابی مہم چلارہے ہیں، انہوں نے پرچہ نامزدگی کے لیے بھی رکشہ کا استعمال کیا۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ منورجن آبیاری ایک عظیم مصنف ہیں، انہیں بنگلہ دلت ساہتیہ اکیڈمی کا چیرمین بنایا گیا ہے۔ اگر وہ جیت جاتے ہیں توبنگلہ دلت ساہتیہ اکیڈمی کا دفتر بنایا جائے گا۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ رکشہ مجھے بھی پسند ہے اور میں چھٹی کے دنوں میں رکشہ کی سواری کو پسند کرتی ہوں۔
یواین آئی