اتر پردیش کے بھدوی میں کام کرنے کے دوران دھماکے میں ہلاک ہونے والے غیر مقیم مزدوروں کی بیواؤںWidows of Migrant Labours نے سرکاری ملازمت کے لئے مالدہ ضلع مجسٹریٹ کو عرضداشت پیش کیا۔
مغربی بنگال کے مالدہ کالیا چک اور اس کے اطراف کی بیوہ خواتین اپنے بچوں کے ساتھ ضلع مجسٹریٹ دفتر پہنچیں اور دھرنے پر بیٹھ گئیں۔
خواتین کا کہنا ہے کہ دو سال پہلے 23 فروری 2019 میں اتردیش کے بھدوی میں ہوئے حادثے کے بعد وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے معاوضہ اور سرکاری ملازمت دینے کا اعلان کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ کی ہدایت پر ریاستی حکومت کی جانب سے معاوضہ تو مل گیا لیکن ملازمت ابھی تک نہیں ملی۔
ریمی خاتون نام کی ایک بیوہ نے کہا کہ شوہر کو کھونے کے بعد گھر بہت مشکل سے چلتا ہے۔ بچوں کے پیٹ پالنے کے لئے لوگوں کے گھروں میں کام کرتی ہوں۔
خدیجہ منڈل نام کی بیوہ نے کہا کہ ان کے تین بچے ہیں۔ تینوں چھوٹے چھوٹے ہیں۔ انہیں گھروں میں چھوڑ کر کام کرنے کے لئے جاتی ہوں۔ کچھ بھی صحیح طریقے سے نہیں ہو رہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ریاستی وزیر فرہاد حکیم بھی آئے تھے۔ انہوں نے بھی سرکاری ملازمت دینے کی بات کہی تھی لیکن دو سال سے زائد عرصہ گزر چکا ہے لیکن اب تک کوئی سنوائی نہیں ہوئی ہے۔
آر ایس پی کے رہنما سدانند پانڈے کا کہنا ہے کہ حکومت نے جب وعدہ کیا ہے تو اسے پورا کرنا چاہیے تاکہ ان غریبوں کی زندگی کچھ بہتر ہو سکے۔