سرکاری اسکولوں میں زیر تعلیم بچوں کیلئے حکومت نے فون پر کلاس شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق مغربی بنگال حکومت اس کیلئے ٹول فری نمبر متعارف کرائے گی۔ ٹول فری نمبر سے محدود وقت میں کلاس دی جائے گی اور طلبا ٹول فری نمبر سے اپنے ٹیچر سے رابطہ کرکے سوال کا جواب بھی پوچھ سکتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ایک لاکھ اساتذہ کو حکومت اس اسکیم سے جوڑنے کی تیاری کر رہی ہے اس کیلئے ضلع سطح پر ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ محکمہ تعلیم سیکریٹری منیش جین ہرضلع کے انسپکٹر کے ساتھ کئی سطح کی میٹنگ کر چکے ہیں۔ اس کے علاوہ نصابی کمیٹی کے ساتھ میٹنگ کر چکے ہیں۔ پہلے مرحلے میں نویں اور دسویں جماعت کے طلبا کا کلاس فون کے ذریعہ شروع کیا جائے گا۔
مغربی بنگال میں گزشتہ چار مہینے سے اسکول بند ہیں۔ پرائیوٹ اسکولوں نے آن لائن کلاسیں شروع کر دی ہیں۔ چوں کہ زیادہ تر پرائیویٹ اسکولوں کے پاس انفراسٹکچر ہے۔ جب کہ سرکاری اسکولوں کے پاس نہ انفراسٹکچر ہے اور نہ ہی سرکاری اسکولوں میں پڑھنے والے بچوں کے پاس آن لائن کلاس لینے کیلئے نیٹ اور موبائل کا انتظام ہے۔
گزشتہ چند دنوں سے مغربی بنگال اسکول ایجوکیشن محکمہ متبادل کلاس شروع کرنے پر غور کر رہی ہے۔ اب ٹیلی فون کے ذریعہ کلاس لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
محکمہ تعلیم کے مطابق طلبا کو ہیلپ لائن نمبر فراہم کیا جائے گا اور اس پر کال کرنے کا محدود وقت ہوگا۔ طلبا کسی سوال کا جواب اپنے ٹیچر سے اس ٹول فری نمبر کے ذریعہ پوچھ سکتے ہیں۔ اس سے متعلق تمام تفصیلات محکمہ تعلیم کے ویب سائٹ پر موجود رہے گا۔ اس کیلئے 10000ٹیچروں کو تیار کیا گیا ہے، بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن نے ضلع وائز اور سبجیکٹ کے اعتبار سے اساتذہ کی فہرست طلب کر لی ہے۔ بنگالی میڈیم، الچیکی میڈم اور دیگر میڈیم کے طلبا کو بھی ٹیلی فون کے ذریعہ کلاس فراہم کیا جائے گا۔
محکمہ تعلیم کے مطابق اس منصوبے پر کام ہو چکا ہے اور جلد ہی اس کو نافذ کردیا جائے گا اور یہ کامیاب ہوگیا تو نویں اور دسویں جماعت کے کلاسیس جلد سے جلد شروع ہو جائیں گے اور اس کے بعد دوسری جماعتوں کی کلاسز بھی شروع ہو جائیں گی۔ تاہم اب تک اس معاملے میں نصاب کمیٹی اور بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن بورڈ کے چیرمینوں نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔