مغربی بنگال کے ہگلی ضلع کے سری رامپور سے ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمان کلیان بنرجی نے کہاکہ 22 مارچ سے لاک ڈاؤن کرنے کے بجائے فروری میں ٹھوس قدم اٹھانے کی ضرورت تھی۔
'لاک ڈاؤن بہت پہلے کرناچاہئے تھا' انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت کے پاس اتنا وقت کہاں تھا کہ وہ شہریت ترمیمی ایکٹ، این آرسی اور این پی آرسی سے نکل کر کوروناوائرس کے سلسلے میں غور وفکر کرے۔
کلیان بنرجی نے کہاکہ اگر فروری میں پوری تیاری کے ساتھ لاک ڈاؤن کیا جاتا تو بھار کے لوگوں کویہ دن دیکھنا نہیں پڑتا۔لوگوں کا آج جو حال ہے اس سے پہلے کبھی نہیں تھا۔
'لاک ڈاؤن بہت پہلے کرناچاہئے تھا' ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمان نے کہاکہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی جانب سے ریاست کوئی مدد نہیں مل رہی ہے ۔اس سیاسی انتقام کو ترک کرکے ریاست کی مدد کرے توآنے والے دنوں میں بنگال سے کوروناوائرس کو ختم کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ جی ایس ٹی کی رقم48 ہزارکروڑ روپے مغربی بنگال دے دیا جائے تو ایک ہفتے میں حالات بدل سکتے ہیں ۔ہمیں ہماری بقیہ راقم نہیں دی جا رہی ہے ۔
ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمان نے وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے کوروناوائرس سے نمٹنے کے لئے مرکزی حکومت سے 25 ہزار کروڑ روپے دینے کا مطالبہ کیاتھا۔ لیکن مرکزی حکومت نے ریاست کو محض نو ہزار کروڑ روپے دینے کی بات کہی ہے ۔ اس سے کیا ہو گا۔ ہمیں جی ایس ٹی کی بقیہ راقم میں آدھی چاہئے۔
انہوں نے کہاکہ ملک کی دیگر ریاستوں کے مقابلے مغربی بنگال میں حالات اچھے ہیں۔ دیگر ریاستوں میں مریضوں کی تعداد میں جہاں تیزی سے اضا فہ ہورہا ہے لیکن بنگال میں اس کی رفتار بہت ہی سست ہے۔