مغربی بنگال میں ان دنوں نقلی آئی اے ایس، آئی پی ایس، سی بی آئی اور ویجلینس افسران کی گرفتاری کا سلسلہ جاری ہے۔ اسی درمیان شمالی 24 پرگنہ کے بدھان نگر سے پولیس نے خود کو قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) کا اہلکار جتلانے والے ایک شخص کو گرفتار کرلیا۔
دیباشش نام کا یہ شخص بدھان نگر تھانہ علاقے میں رہنے والا ہے اور خود کو این آئی اے اہلکار بتایا کرتا تھا۔ چار سال پہلے 2017 میں اس شخص نے خود کو این آئی اے آفیسر بتاکر ایک لڑکی سے شادی کی۔ شادی کے بعد سے ہی وہ مبینہ طور پر اہلیہ پر ظلم کرتا تھا۔
گزشتہ شب اس کی زوجہ رادھیکا نے دیباشش کے خلاف بدھان نگر تھانے میں گھریلو تشدد کی شکایت درج کرائی، تب پولیس کو پتہ چلا کہ اس کا شوہر این آئی اے کا مبینہ اہلکار ہے۔
مزید پڑھیں: مغربی بنگال میں ٹرانسپورٹ تنازعہ برقرار
اسی وقت پولیس حرکت میں آگئی اور دیباشش کو گرفتار کرکے پوچھ گچھ شروع کردی، تفتیش کے دوران پتہ چلا کہ یہ کوئی این آئی اے آفیسر نہیں ہے بلکہ تفتیشی ایجنسی کا نام لےکر لوگوں کو ڈرا دھمکاکر رقم اینٹھتا تھا۔
واضح رہے کہ مغربی بنگال کے جنوبی 24 پرگنہ کے قصبہ تھانہ علاقے کی پولیس نے نقلی آئی اے ایس افسر کو جعلی کورونا ویکسین فروخت کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔
نقلی کورونا ویکسین فروخت کرنے کے الزام میں دیبانجن نامی نوجوان کی گرفتاری کے بعد ریاست کی سیاست میں ہلچل مچ گئی ہے۔
جنوبی 24 پرگنہ ضلع کے معاملے کی تفتیش کے درمیان مرکزی کولکاتا کے بینا پوکھر تھانے کی پولیس نے ناکہ چیکنگ کے دوران آصف نامی ایک نوجوان کو نقلی ویجلینس آفیسر بن کر لوگوں کو ٹھگنے کے الزام میں گرفتار کرلیا۔
اس کے بعد شمالی 24 پرگنہ کے نیو بیرکپور تھانہ علاقے سے پولیس نے نقلی ایڈیشنل پولیس سپرنٹنڈنٹ بن کر ایک کاروباری سے چودہ لاکھ کی رقم اینٹھنے کے الزام میں ایک شخص کو گرفتار کرلیا۔