کولکاتا: مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات کو ابھی چند ماہ ہی باقی ہیں سیاسی جماعتوں نے تیاریاں شروع کردی ہیں، جب کہ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور بی جے پی نے بڑے پیمانے پر تیاریاں شروع کردی ہیں۔ دوسری طرف ترنمول کانگریس کو پارٹی میں گروپ بندی اور لیڈروں کے ناراضگی سے نمٹنے کا چیلنج ہے۔
ترنمول کانگریس کے کئی لیڈران پارٹی قیادت سے ناراض ہیں اور آواز بلند کرنے لگے ہیں۔ ریاستی وزیر ٹرانسپورٹ سوبھندو ادھیکاری سمیت پارٹی کے متعدد لیڈروں نے ممتا بنرجی کی زیرقیادت حکومت کے خلاف کھل کر شکایت کرنے لگے ہیں۔
پارٹی کے سینئر لیڈران ناراض لیڈروں کو منانے کی کوشش شروع کردی ہے۔ شوبھندو ادھیکاری گزشتہ کئی مہینوں سے پارٹی قیادت سے ناراض ہیں اور اپنے طور پر پروگرام کررہے ہیں۔ شوبھندو ادھیکار ی کا مدنی پور کے دونوں اضلاع سمیت کئی اضلاع میں مضبو ط پکڑ ہے۔ وزارات میں وہ ممتا بنرجی کے بعد سب سے مضبوط لیڈر کے طور پر ابھررہے تھے۔ ادھیکاری کے باغیانہ تیور کی وجہ سے ترنمو ل کانگریس کو ایک بڑے بحران کا سامنا ہے۔
دوسری طرف ترنمول قیادت کا کہنا ہے کہ ریاستی وزیر شوبھندو ادھیکاری پارٹی کے ساتھ ہیں اور کوئی بحران نہیں ہے۔
شوبھندو ادھیکاری کو منانے اوران کی نارضگی دورکرنے کی کوشش شروع ہوگئی ہے۔ ادھیکاری کا ریاست کے 45 اسمبلی حلقوں میں اچھا خاصا اثر ہے۔ پارٹی کے ایک لیڈر نے کہا کہ ترنمول کانگریس کو اگر اقتدار میں آنا ہے تو شوبھندو ادھیکاری کی ناراضگی کو ختم کرنی ہوگی۔ اسی وجہ سے پارٹی نے ان کومنانے کی کوشش تیز کردی ہے۔ سینئر ممبر پارلیمنٹ سوگاتارائے کو شوبھندو ادھیکاری کو منانے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ ترنمول کانگریس کے کئی لیڈر وں کا ماننا ہے کہ اگر وہ پارٹی چھوڑ دیتے ہیں تو اس کا انتخاب پر منفی اثر پڑے گا۔
حال ہی میں متعدد اضلاع کے ترنمول کانگریس کارکنوں کے ایک گروپ نے پارٹی کے ریاستی صدر دفتر کے باہر ایک مظاہرہ کیا اور پارٹی پر پرانے رہنماؤں کو نظرانداز کرنے کا الزام عائد کیا۔ تاہم ترنمول کے سینئر رہنما اور رکن پارلیمنٹ سوگت رائے نے کہا کہ ترنمول کانگریس میں جمہوریت ہے اور ہر ایک پارٹی کارکنان کو اپنی بات رکھنے کا حق ہے اور ہم اسے سنتے بھی ہیں۔
تاہم ترنمول کانگریس کے اندرونی انتشار و اختلافات کو بی جے پی امکانات کے طور پر دیکھ رہی ہے۔ بی جے پی نے کہا کہ ترنمول کانگریس میں قابل اور عوامی لیڈر کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔
ریاستی بی جے پی صدر دلیپ گھوش نے کہا کہ بی جے پی جیسی پارٹی ہی بہتر تنظیمی صلاحیت اور حکمرانی کی صلاحیت رکھنے والے رہنماؤں کا اعزاز دے سکتی ہے۔ ترنمول کانگریس میں سوبھندو ادھیکاری جیسے عوامی لیڈروں کا کبھی بھی احترام نہیں کیا جاسکتا۔