مغربی بنگال کانگریس انچارج بی کے ہری پرساد نے کہا ہے کہ مغربی بنگال میں سہ رخی مقابلہ میں کانگریس، بائیں محاذ اور آئی ایس ایف کا اتحاد بہترین کارکردگی مظاہرہ کرے گی اور اس کا نقصان بی جے پی اور ترنمول کانگریس دونوں کو برداشت کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ دعویٰ غلط ہے کہ کانگریس پوری قوت کے ساتھ انتخاب نہیں لڑرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جھوٹ ناگپور یونیورسٹی کے ذریعہ پھیلایا گیا ہے۔ یہ آر ایس ایس کی نا اہلی مہم کا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس کے سینئر لیڈران انتخابی مہم چلارہے ہیں اور جلد ہی کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی بنگال مہم میں حصہ لیں گے۔ اس سوال پر کہ کیا کوئی ایسی صورت حال پیش آتی ہے اور ممتا بنرجی کو کانگریس کی حمایت کی ضرورت پڑے گی تو کیا کانگریس ترنمول کانگریس کی حمایت کرے گی۔ اور بی جے پی کو اقتدار میں آنے سے روکنے کے لیے کانگریس اپنا کردار ادا کرے گی۔ بی کے ہری پرساد نے کہا کہ ایک فرضی سوال کا جواب دینا ضروری نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں آخری فیصلہ کانگریس صدر سونیا گاندھی کریں گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ میڈیا کے ذریعہ پھیلایا گیا جھوٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس، بائیں محاذ اور آئی ایس ایف کا متحدہ محاذ ہے۔ انہوں نے کہاکہ عوام کو احساس ہوگیا ہے کہ یہ دونوں پارٹیاں ان کی بھلائی کے لیے کوئی کام نہیں کرے گی۔ یہ ایک سہ رخی لڑائی ہے اور دلچسپ نتائج برآمد ہوں گے۔
جتن پرساد کے کووڈ 19 سے متاثر ہونے کے بعد بی کے ہری پرساد کو بنگال کا نگریس کا چارج دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنگال بالکل زیادہ الگ الگ سیاسی بیداری والی ریاست ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ترنمول کانگریس اور بی جے پی دونوں ہی پریشان ہیں۔ اسی وجہ سے عوامی مسائل پر بات چیت نہیں کرتے ہیں۔
وزیر اعظم (نریندر مودی) اور (وزیر داخلہ) امت شاہ سی اے اے، این آر سی اور کسانوں کے معاملات کی بات کیوں نہیں کرتے ہیں۔ گزشتہ ایک مہینے سے انتخابی مہم چل رہی ہے مگر دونوں پارٹیاں اپنے مہم میں عوام کو درپیش بنیادی مسائل پر بات چیت نہیں کررہے ہیں۔ دونوں پارٹیوں نے لاک ڈائون کے درمیان غریبوں اور غیر مقیم مزدوروں بے یارو مدگار چھوڑ دیا تھا۔