مغربی بنگال اسمبلی انتخابات 2021 کے پہلے کی ووٹنگ کے لیے محض چند روز ہی باقی رہ گئے ہیں جہاں سیاسی گہماگہمی زوروں پر ہے۔ تمام سیاسی جماعتیں اپنی موجودگی کا احساس دلانے کی کوشش میں مصروف ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ووٹرز کو رغب کرنے کے لیے ہر ہتھکنڈے اپنا رہی ہیں۔ سیاسی سرگرمیوں اور کشیدگی کے درمیان رہنماؤں کے درمیان لفظی جنگ بھی عروج پر پہنچ چکی ہے۔ بیان بازی کے کھیل میں کوئی کسی سے کم نہیں ہے۔
ترنمول کانگریس کے یوتھ رہنما فیض احمد خان نے کہا کہ وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کی چوٹ سنگین ہونے کے باوجود ریاستی ذمہ داریاں سنبھالنے کے ساتھ اپنی پارٹی کو تیسری مرتبہ اقتدار میں لانے کے لیے وہ کمر بستہ ہیں'۔ انہوں نے کہا کہ' وزیراعلیٰ ممتا بنرجی وہیل چئیر پر ضرور ہیں لیکن ان کی کارکردگی میں کسی بھی قسم کی کوئی کمی نہیں آئی ہے اسی وجہ سے بی جے پی ان سے خوفزدہ ہے'۔ترنمول کانگریس کے یوتھ رہنما، کوڈینیٹر اور کاونسلر فیض احمد خان نے بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت وینٹی لیٹر پر ہے۔'انہوں نے کہا کہ بی جے پی ایک ایسی پارٹی ہے جو لوگوں کو ڈرا دھمکا کر حکومت کرتی ہے۔ بی جے پی کے رہنما اکثر و بیشتر سی اے اے اور این آر سی کے نام پر لوگوں میں خوف کا ماحول پیدا کرنا چاہتی ہیں۔ ان کاکہنا ہے کہ مغربی بنگال میں جب تک ممتا بنرجی ہیں اس وقت تک شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ترنمول کانگریس کے یوتھ رہنما کا کے مطابق شھبندو ادھیکاری کا ممتا بنرجی کو نندی گرام میں شکست دینے کا خواب خواب ہی رہ جائے گا'۔انہوں نے کہا کہ نندی گرام میں ممتا بنرجی یکطرفہ مقابلے میں کامیابی حاصل کریں گی کیونکہ انہیں عوام کی حمایت حاصل ہے'۔