مغربی بنگال میں منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات 2021 سے قبل سیاسی جماعتوں کے درمیان اتحاد کی کوشش تیز ہو گئی ہیں۔
'وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کے ساتھ ہیں بنگال کے مسلمان' ممتا بنرجی کی قیادت والی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس نے اپنے دم پر مسلسل تیسری مرتبہ اقتدار میں آنے کے لئے اپنی پوری طاقت جھونک دی ہے۔بی جے پی کے رہنما اور وزیر داخلہ امت شاہ، بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا بنگال میں بی جے پی کی حکومت بنانے کے لئے کمر کس کر میدان میں اتر گئے ہیں۔دوسری طرف لفٹ فرنٹ اور کانگریس فرفرہ شریف کے پیرزادہ عباس صدیقی کی پارٹی انڈین سیکولر فرنٹ کے ساتھ مل کر مضبوط اور مستحکم اتحاد کو حمتی شکل دینے کی میں مصروف ہیں۔اسمبلی انتخابات سے قبل لفٹ فرنٹ، کانگریس اور انڈین سیکولر فرنٹ کے مابین اتحاد کو لے کر مغربی بنگال میں بحث جاری ہے۔گیارولیا ٹاؤن ترنمول اقلیتی سیل کے صدر اور سماجی کارکن بابر علی نے کہا کہ عباس صدیقی کی پارٹی انڈین سیکولر فرنٹ کے لفٹ فرنٹ اور کانگریس کے اتحاد میں شامل ہونے سے کوئی فرق پڑنے والا نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ بنگال کے اقلیتی طبقے کو اچھی طرح سے معلوم ہے کہ لفٹ فرنٹ، کانگریس اور انڈین سیکولر فرنٹ کے اتحاد سے انہیں کتنا نقصان ہونے والا ہے۔ بابرعلی کا کہنا ہے کہ مغربی بنگال کے مسلمان کسی بھی قیمت پر لفٹ فرنٹ، کانگریس اور انڈین سیکولر فرنٹ اتحاد کے ساتھ نہیں جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بنگال کے نہ صرف مسلمان بلکہ تمام مذاہب کے لوگوں نے من بنالیا ہے کہ انہیں اسمبلی انتخابات میں کیا کرنا ہے، عام لوگوں کو اچھی طرح سے پتہ ہے کہ ممتا بنرجی ہی واحد طاقت ہے جو بی جے پی کی پیش قدمی پر بریک لگا سکتی ہے۔ سومناتھ شیام نے کہا لفٹ فرنٹ، کانگریس اور انڈین سیکولر فرنٹ اتحاد بی جے پی کی مشکل راہ کو آسان بنا دے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس اتحاد کو لے کر میں صرف یہ کہنا چاہتا ہوں کہ یہ ایک سیاسی حربہ سے زیادہ کچھ نہیں ہے۔