ریاست مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں واقع کلکتہ یونانی میڈیکل کالج کو سرکاری تحویل میں لینے کے مطالبے پر کالج کے تدریسی و غیر تدریسی عملہ کے ساتھ ساتھ طلبہ بھی دھرنے پر ہیں، دھرنے پر ان کو 18 دن گزر چکے ہیں۔
کلکتہ یونانی میڈیکل کالج: طلبہ و اساتذہ مسلسل 18 دنوں سے دھرنے پر کالج کے اساتذہ و طلبہ نے مل کر ایک احتجاجی ریلی نکالی اور وزیر اعلی ممتا بنرجی کو اس تعلق سے ایک میمورنڈم بھی دیا ہے۔ اب ان کو وزیر اعلی ممتا بنرجی کے جواب کا انتظار ہے۔ کیونکہ گذشتہ دس برسوں سے کالج کو سرکاری تحویل میں لیئے جانے کا انتظار ہے۔
بائیں محاذ کے دور اقتدار میں ریاستی اسمبلی میں کلکتہ یونانی میڈیکل کالج جو سرکاری تحویل میں لینے اور پریسیڈنسی کالج کو یونیورسٹی میں بنانے کے سلسلے میں 2009 بل پیش کیا گیا اور 2010 میں بل پاس ہو گیا۔ پریڈینسی کالج کے لیے کروڑوں روپے کا بجٹ تھا جب کہ اس کے مقابلے میں کلکتہ یونانی میڈیکل کالج کا بجٹ چند کروڑ کا تھا۔ اس کے باوجود بھی پریڈینسی یونیورسٹی بن گئی اور آج بہترین کارکردگی مظاہرہ کر رہی ہے۔
کلکتہ یونانی میڈیکل کالج کے اساتذہ و طلبہ حکومت کے رویے سے دلبرداشتہ ہیں اور حکومت کی طرف سے التفات کے منتظر ہیں۔کلکتہ یونانی میڈیکل کالج کے ایک استاد ڈاکٹر ظفر دانش نے کہا کہ' ہم احتجاجی ریلی بھی نکال رہے ہیں اور اپنے مطالبات کے پیش نظر ہم نے وزیر اعلی ممتا بنرجی کو ایک میمورنڈم بھی دیا ہے۔اگر اس کے باوجود بھی کوئی جواب نہیں آتا ہے تو اب ہم بھوک ہڑتال کریں گے۔جب تک حکومت ہمارے مطالبات پورا نہیں کرتی یہ مہم جاری رہے گی۔ہم اپنی تحریک کو تیز تر کریں گے۔