کانگریس اقلیتی سیل کے قومی صدر ندیم احمد کانگریس کے مسلم رہنماؤں سے اس سلسلے میں لائحہ عمل طے کرنے کے لیے ریاست مغربی بنگال پہنچے ہیں۔ انہوں نے ممتا بنرجی کے اقلیتوں کے تمام کام کر دینے کے دعوے کے متعلق کہا کہ ’’ان کے دعوے میں سیاست زیادہ اور سچائی کم ہے۔ جو مسلمانوں کو حصہ داری ملنی چاہیے تھی وہ نہیں ملی۔‘‘
کانگریس پارٹی ریاست کے مسلمانوں کو اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش میں لگی ہوئی ہے۔ اسی سلسلے میں کانگریس اقلیتی سیل کے چئیرمین ندیم احمد ریاست کے مسلم رہنماؤں کے ساتھ ملکر لائحہ عمل تیار کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں وہ کولکاتا آئے ہوئے ہیں۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ’’سچر کمیٹی کی رپورٹ سے یہ واضح ہو گیا تھا کہ ریاست میں مسلمانوں کا حال کیسا ہے۔ لیکن آج تک ریاست نے سچر کمیٹی کی سفارشات کو نافذ نہیں کیا۔ ریاست کی اقلیتوں کو جو حصہ داری ملنی چاہیے تھی وہ نہیں ملی ہے۔ ممتا بنرجی کی حکومت کو دس برس مکمل ہونے کو ہے لیکن اقلیتوں - خصوصی طور پر ریاست مسلمانوں - کے سماجی و معاشی حالات میں بہتری نہیں آئی ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ’’بنگال میں آج بھی مسلمانوں کی حالت دوسرے پشماندہ طبقات کے مقابلے میں خراب ہے۔ بایاں محاذ کے زمانے میں جو کمی تھی وہ آج بھی جاری ہے۔ ممتا بنرجی کے دعوے جانب داری پر مبنی ہیں کہ انہوں نے ریاست کے مسلمانوں کے سب کام کر دئے ہیں۔‘‘
ندیم احمد نے مزید کہا کہ ’’آج بھی یہاں کے مسلمانوں کی تعلیمی و معاشی حالت جوں کی توں ہے، جبکہ مسلمانوں کی حالت مزید بہتر ہونی چاہئے تھی لیکن ایسا نہیں ہوا۔‘‘