اردو

urdu

ETV Bharat / city

'عالیہ یونیورسٹی کے کیمسٹری ڈپارٹمنٹ میں مسلم طلبہ کی حق تلفی'

عالیہ یونیورسٹی کے کیمسٹری ڈپارٹمنٹ میں 12 سیٹیں دوسرے یونیورسٹیوں کے طلبہ کے لیے مختص ہیں۔ عام طور پر داخلے کے لیے داخلہ ٹسٹ ہوتا ہے۔ اقلیتی ادارہ ہونے کی صورت میں اقلیتوں کو رعایت کی صورت میں داخلہ ٹسٹ میں 15 نمبر کے سوالات دینیات پر مبنی ہوتے ہیں۔ لیکن اس بار کورونا وائرس کی وجہ سے داخلہ ٹسٹ کے بجائے میرٹ کے بنیاد ہی داخلہ لیا گیا۔ 12 اکسٹرنل سیٹوں میں صرف 3 اقلیتی طلبہ کو داخلہ کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔

By

Published : Dec 28, 2020, 10:39 PM IST

muslim candidates neglected by alia university
muslim candidates neglected by alia university

مغربی بنگال کے عالیہ یونیورسٹی کے کیمسٹری ڈپارٹمنٹ میں مسلم طلبہ کی حق تلفی کی خبریں ہیں۔ کیمسٹری ڈپارٹمنٹ میں ایم ایس سی کے 12 اکسٹرنل سیٹ میں صرف 3 مسلم طلبہ کو داخلہ ملا ہے۔ عام طور پر داخلے کے لیے مقابلہ جاتی امتحان ہوتا ہے لیکن اس بار میرٹ کے بنیاد پر داخلہ ہواہے۔

اطلاعات کے مطابق داخلہ جاتی امتحان میں 15 نمبر کے سوالات دینیات پر مبنی ہوتے ہیں جس سے مسلم طلبا کو آسانی ہوتی ہے۔ میرٹ کے بنا پر داخلے ہونے کی صورت میں مسلم طلبہ کو کوئی رعایت نہیں دی گئی جس کے خلاف یونیورسٹی کے طلبہ احتجاج کی بات کر رہے ہیں۔

کیمسٹری ڈپارٹمنٹ میں ایم ایس سی کے 12 اکسٹرنل سیٹ میں صرف 3 مسلم طلبہ کو داخلہ ملا ہے

ریاست مغربی بنگال میں اقلیتوں کو تعلیمی میدان میں بہتری کے مقصد سے مدرسہ عالیہ کو یونیورسٹی میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ یونیورسٹی میں اردو عربی دینیات کے علاوہ، سائنس و ٹیکنالوجی کے بھی شعبے موجود ہیں۔ عالیہ یونیورسٹی میں بنگال کے مسلمانوں کی بڑے پیمانے پر نمائندگی ہو اس کے لیے یونیورسٹی کو محکمہ اقلیتی امور و مدرسہ تعلیم ڈپارٹمنٹ کے تحت رکھا گیا ہے۔ لیکن آئے دن کالج میں طلبہ کی جانب سے انتظامیہ کے خلاف احتجاج و مظاہرے ہوتے رہتے ہیں۔

اس سلسلے میں طلبہ کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ کا اقلیتوں کے مفاد کے بر خلاف اقدامات ہی اس کی وجہ ہے۔ گذشتہ دنوں یونیورسٹی کے سول سروسز کوچنگ سینٹر کے شعبہ کو بند کرنے پر طلبہ کی جانب سے زبردست احتجاج کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ جس کے بعد یونیورسٹی کو اپنا فیصلہ واپس لینا پڑا۔

مغربی بنگال کے عالیہ یونیورسٹی

مزید پڑھیں:کلکتہ یونانی میڈیکل کالج میں آٹھویں روز بھی دھرنا جاری

یونیورسٹی کے کیمسٹری ڈپارٹمنٹ میں 12 سیٹیں دوسرے یونیورسٹیوں کے طلبہ کے لیے مختص ہیں۔ عام طور پر داخلے کے لیے داخلہ ٹسٹ ہوتا ہے۔ اقلیتی ادارہ ہونے کی صورت میں اقلیتوں کو رعایت کی صورت میں داخلہ ٹسٹ میں 15 نمبر کے سوالات دینیات پر مبنی ہوتے ہیں۔ لیکن اس بار کورونا وائرس کی وجہ سے داخلہ ٹسٹ کے بجائے میرٹ کے بنیاد ہی داخلہ لیا گیا۔ 12 اکسٹرنل سیٹوں میں صرف 3 اقلیتی طلبہ کو داخلہ کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ یونیورسٹی کے طلبہ یونین کے جنرل سیکریٹری نے اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ داخلے کے لیے جب مقابلہ ہوتا ہے تو اس میں 15 نمبر کے سوالات دینیات پر مبنی ہوتے ہیں جس کی وجہ سے مسلم طلبہ کو آسانی ہوتی ہے۔ لیکن اس بار داخلہ میرٹ کی بنیاد پر کیا گیا جس کی وجہ سے مسلم طلبہ کو کوئی رعایت نہیں ملی۔ ڈپارٹمنٹ کو چاہیے تھا کہ ان کو یہ رعایت دی جاتی چاہے وہ وائیوا کی صورت میں ہوتی لیکن ایسا نہ کرکے مسلم طلبہ کی حق تلفی کی گئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کیمسٹری ایم ایس سی میں صرف 3 مسلم امیدواروں کو موقع ملا ہے۔'

ویڈیو

ہم نے اس سلسلے میں وی سی سے ملکر بات کرنے کا فصلہ کیا ہے۔ ضرورت پڑی تو اس کے لئے ہم تحریک بھی چلائیں گے۔ یونیورسٹی کے پاس اقلیتوں کی ترقی کے لیے اپنے اصول و ضوابط بنانے کا بھی اختیار ہے۔ لیکن یونیورسٹی انتظامیہ کا اکثر رویہ اقلیتوں کے مفاد کے برخلاف ہوتا ہے۔ جو بہت ہی مایوس کن بات ہے۔'

ABOUT THE AUTHOR

...view details