مغربی بنگال کے تاریخی شہر اور سابق دارالحکومت مرشدآباد جہاں مسلمانوں کی اکثریت ہے۔ آزادی کے بعد سے ہی ضلع میں یونیورسٹی نہ ہونے کا خمیازہ بھگتنا پڑرہا ہے۔
مرشدآباد کے طلباء کو اعلیٰ تعلیم کے لئے دارالحکومت کولکاتا یا دوسرے اضلاع کا رخ کرنا پڑتا تھا۔ برسوں سے مرشدآباد کے لوگوں کی جانب سے یونیورسٹی کے قیام کا مطالبہ کیا جارہا تھا۔ 2021 میں باضابطہ طور پر مرشدآباد ضلع میں یونیورسٹی کا آغاز ہو گیا۔
اس سال سے 14 شعبوں کے ساتھ یونیورسٹی میں تعلیمی سرگرمیاں شروع ہوگئیں اور داخلہ کا سلسلہ بھی شروع ہے، لیکن مسلم اکثریتی ضلع کی واحد یونیورسٹی میں عربی کو شامل نہ کرنے پر تنازعہ ہوگیا۔ جس کے بعد سے مرشدآباد یونیورسٹی میں عربی کا شعبہ کھولنے کے لئے طلباء اور اساتذہ کی کئی تنظیموں کی جانب سے تحریک شروع ہوگئی۔