اردو

urdu

ترنمول کانگریس حامیوں کا صدیق اللہ چودھری پر حملہ، راحت رسانی کا سامان لوٹ لیے

By

Published : Jul 16, 2021, 11:01 PM IST

جمعیت العلما ہند مغربی بنگال کے ریاستی صدر و ریاستی و زیر صدیق اللہ چودھری جمعیت العلماء کی جانب سے یاس طوفان متاثرہ لوگوں کے لیے راحت رسانی کا سامان تقسیم کرنے جا رہے تھے۔ تبھی باشنتی تھانہ کے سرابوڑیا میں ترنمول کانگریس کے حامیوں نے ان کے گاڑی پر حملہ کر دیا اور سامان لوٹ لیے۔

minister siddiqullah chaudhry attacked by tmc supporters
فائل فوٹو

صدیق اللہ چودھری جمعیت العلماءہند مغربی بنگال کے ریاستی صدر ہیں اس کے علاوہ وہ ممتا بنرجی کی حکومت میں ماس ایجوکیشن و لائبریری کے وزیر ہیں۔ آج وہ جمعیت العلما ہند کی طرف سے یاس طوفان اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے بے روزگاری کے شکار لوگوں میں راحت رسانی کا سامان تقسیم کرنے گئے تھے۔ تاہم شمالی 24 پرگنہ کے باشنتی تھانہ کے سربوڑیا مسجد پیٹرول پمپ کے پاس جب وہ راحت رسانی کا سامان تقسیم کرنے کے لیے پہنچے تو اسی وقت مقامی ترنمول کانگریس رہنما شاہجہان اور اس کے حامیوں پر صدیق اللہ چودھری اور ان کے لوگوں پر حملہ کر دیا۔


کولکاتا واپسی کے بعد جمعیت العلما ہند مغربی بنگال کے ریاستی صدر صدیق اللہ چودھری نے ایک ویڈیو جاری کیا جس میں انہوں نے پوری کہانی بیان کی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ آج دوپہر جب وہ سربوڑیا راحت رسانی کا سامان تقسیم کرنے پہنچے تو اچانک وہاں پر مقامی ترنمول کانگریس کے رہنما شاہجہان اور اس کے لوگوں نے کو چاروں طرف سے گھیر لیا گیا۔ انہوں کہاکہ سینکڑوں کے بھیڑ وہاں جمع ہو گئی۔ انہوں نے کہا وہ لوگ ہاتھوں میں ترنمول کانگریس کا جھنڈا لیے ہوئے تھے۔ ان کے راحت رسانی کا سامان بھی لوٹ لیا گیا اور ان کے گاڑیوں پر حملہ کیا۔'

انہوں نے کہا کہ موقع پر پولس بھی موجود تھی لیکن پولیس تماشائی بنی رہی۔ انہوں نے کہاکہ اس طرح کے غنڈوں کو ترنمول کانگریس میں کیا کر رہے ہیں۔ پارٹی میں اس طرح کے غنڈوں کو کیوں ہمت افزائی کی جا رہی ہے۔ پولس نے آخر کیوں ان کے خلاف کارروائی نہیں کی'۔

انہوں نے کہا اس وقت انہوں نے بشیر ہاٹ کے ایس ڈی پی او کو فون کیا۔ لیکن پولس کی طرف سے کوئی خاص اقدام نہیں کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ میرے اوپر جس طرح سے حملہ کیا گیا اس کی مذمت ہونی چاہیے۔ بایاں محاذ کے زمانے میں بھی اس طرح سے جمعیت العلما ہند کے راحت رسانی کے کام میں کبھی رخنہ نہیں ڈالا گیا۔ میں اس معاملے میں انصاف چاہتا ہوں قصورواروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔'

ABOUT THE AUTHOR

...view details