سنہ 2014 ناردا بدعنوانی معاملے کی اسٹنگ آپریشن نے بھارتی سیاست میں کھلبلی مچا دی تھی۔ سات سال بعد ترنمول کانگریس کے چار اعلیٰ رہنماؤں کی گرفتاری کے بعد نہ صرف بنگال بلکہ ملک کی سیاست میں ہنگامہ برپا پیدا بوگیا ہے۔
ناردا اسٹنگ آپریشن میں مرکزی رول ادا کرنے والے صحافی میتھیوز سیمویل نے شویندو ادھیکاری اور مکل رائے کے خلاف کارروائی نہ ہونے پر سوال اٹھائے ہیں۔
صحافی میتھیوز سیمویل کا کہنا ہے کہ 'ترنمول کانگریس کے رہنماؤں کی گرفتاری پر حیرت نہیں ہوئی ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'جس دن اس معاملے کو انجام دیا گیا تھا ٹھیک اسی دن میں نے کہہ دیا تھا کہ اس معاملے میں ملوث تمام ایک دن گرفتار ہوں گے'۔
متھویز سیمویل کا کہنا ہے کہ 'ترنمول کانگریس کے رہنماؤں کی گرفتاری پر خوشی ہوئی، لیکن اس معاملے میں شویندو ادھیکاری، مکل رائے آزاد ہیں، ان دونوں کو کسی بھی قیمت پر بے گناہ نہیں کہا جا سکتا ہے'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'ان دونوں کی بھی گرفتاری ہوتی تو مجھے اور خوشی ہوتی، میں امید کرتا ہوں کہ سی بی آئی کی ٹیم ان دونوں کے معاملے میں غیر جانبدار ہوگی' سی بی آئی ذرائع کے مطابق ناردا اسٹنگ آپریشن معاملے فرہاد حکیم، سبرتو مکھرجی، مدن مترا اور شوبھن چٹرجی کو پہلے حراست میں لیا گیا ہے اور ان کی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔' ترنمول کانگریس رہنماؤں کے خلاف بارہ بجے بنکشال کورٹ میں چارج شیٹ پیش کیے جائیں گے اور اس کے بعد ان کی گرفتاری پر مہر لگ جائے گی'۔
سی بی آئی کی ٹیم نے ترنمول کانگریس کے دو وزیر فرہاد حکیم، سبرتو مکھرجی، رکن اسمبلی مدن مترا، سابق مئیر شوبھن چٹرجی (ترنمول کانگریس کو چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہو گئے تھے ) انہیں نظام پیلس میں واقع سی بی آئی کے دفتر میں بٹھا یا ہے، دوسری جانب فرہاد حکیم کو سی بی آئی دفتر لے جانے کے بعد ان کے حامی سڑکوں پر اتر آئے ہیں جس کی وجہ سے ناکہ بندی کر دی گئی ہے'۔
واضح رہے کہ سنہ 2014 میں صحافی میتھیوز سیمویل نے ترنمول کانگریس کے رہنما فرہاد حکیم، سبرتو مکھرجی، مدن مترا اور شوبھن چٹرجی کو بدعنوانی معاملے کے پیش نظر اسٹنگ آپریشن کیا تھا۔ سی بی آئی کی اس اسٹنگ آپریشن کی ویڈیو کی بنیاد پر ترنمول کانگریس کے رہنماؤں کے تفتیش شروع کی گئی تھی۔ مئی 2021 میں سی بی آئی نے گورنر مغربی بنگال جگدیپ دھنکر سے ترنمول کانگریس کے اعلیٰ رہنماؤں سے پوچھ گچھ کرنے کی اجازت مانگی تھی۔