کورونا وائرس کے بڑھتے معاملات کو دیکھتے ریاستی حکومت کی جانب سے ہفتے میں دو روز لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ جس کے مطابق آئندہ 27 اور 28 اگست کو بھی ریاستی سطح پر لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا تھا لیکن ایک بار پھر لاک ڈاؤن کی تاریخ میں تبدیلی کی گئی ہے۔اس سے قبل بھی کئی بار تاریخوں میں تبدیلی کی گئی تھی، جس کے نتیجے میں ریاستی حکومت کو اپوزیشن کی جانب سے نکتہ چینی کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔
مغربی بنگال: لاک ڈاؤن کی تاریخ میں ایک بار پھر تبدیلی
ریاست مغربی بنگال میں لاک ڈاؤن کی تاریخ میں ایک بار پھر تبدیلی کی گئی ہے۔آئندہ 28 اگست کو ریاست میں لاک ڈاؤن نہیں ہوگا۔آج نبنو کی جانب سے لاک ڈاؤن کے سلسلے میں ایک نئی ہدایت جاری کی گئی ہے۔چیف سیکریٹری راجیو سنہا کی جانب سے یہ ہدایت جاری کی گئی ہے۔ اس سے قبل کے ہدایت کے مطابق 27 اور 28 اگست کو لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا تھا۔
نئی ہدایات کے مطابق اب آئندہ 20،21،27 اور 31 اگست کو ہی لاک ڈاؤن ہوگا۔ حکومت کی جانب سے دی گئی ہدایت کے مطابق کاروبار اور بینکاری میں ہونے والی پریشانیوں کو دیکھتے ہوئے یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔ 28 اگست کو ہونے والے لاک ڈاؤن کو واپس لے لیا گیا ہے۔ آئندہ 31 اگست یعنی سوار کو لاک ڈاؤن ہے اس سے قبل سنیچر اور اتوار کو بینک بند رہیں گے۔جس کی عجہ سے کاروباریوں کو بہت پریشانی ہونے کی امید تھی۔جس کے مد نطر یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔لاک ڈاؤن کی تاریخ میں ہونے والی تبدیلیوں کی وجہ سے اپوزیشن کی جانب سے حکومت کو نکتہ چینی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
حکومت کے مطابق کاروبار سے جڑے متعدد تنظیموں کی جانب سے لاک ڈاؤن میں تبدیلی خرنے کی اپیل کی گئی تھی۔بی جے پی کے راہل سنہا کا کہنا ہے کہ ریاستی حکومت لاک ڈاؤن کی تاریخ طے نہیں کر سکتی ہے۔چھ بار تاریخوں میں تبدیلی کی گئ۔انہوں نے الزام لگایا کہ 29 اگست کو محرم ہے اسی لئے اس کے ایک دن قبل لاک ڈاؤن 28 کا لاک ڈاؤن ختم کرکے مزہبی سیاست کر رہی ہے۔دوسری بات یہ کہ 28 اگست کو ترنمول چھاتر پریشد کا یوم تاسیس ہے اسی لئے لاک ڈاؤن واپس لیا گیا ہے۔