اردو

urdu

ETV Bharat / city

ممتا بنرجی کی پارٹی کے رہنماؤں کو انتباہ

مغربی بنگال کی کی وزیراعلی ممتما برنجی نے پارٹی کے رہنماؤں کو برجستہ الفاظ میں کہا ہے کہ جو رہنما حزب اختلاف کی جماعتوں کے رابطے میں ہیں وہ ٹی ایم سی چھوڑنے کے لیے آزاد ہیں۔

ممتا بنرجی کی پارٹی کے رہنماؤں کو انتباہ
ممتا بنرجی کی پارٹی کے رہنماؤں کو انتباہ

By

Published : Dec 5, 2020, 11:25 AM IST

ٹی ایم سی کی سپریمو ممتا بنرجی نے جمعہ کو 'پارٹی مخالف سرگرمیوں' کے خلاف سخت انتباہ جاری کیا۔ ممتا نے کہا کہ ترنمول کانگریس کے رہنما جو حزب اختلاف کے ساتھ رابطے میں ہیں وہ پارٹی چھوڑنے کے لیے آزاد ہیں۔ تاہم ترنمول سپریمو نے کسی کا نام نہیں لیا۔

حالانکہ پارٹی ذرائع نے بتایا کہ ان کا اشارہ شوبھیندو ادھیکاری کی جانب تھا جنہوں نے حال ہی میں اپنی کابینہ سے استعفی دے دیا ہے۔

ترنمول کانگریس کے ایک سینئر رہنما نے کہا 'پارٹی کے اجلاس میں ممتا بنرجی نے کہا کہ اگر کوئی رہنما پارٹی کی قیادت کرتا ہے تو وہ مزید ایک لاکھ نئے رہنما بنا سکتی ہیں،' انہوں نے شبھیندو ادھیکاری کے والد اور مشرقی میدنا پور ضلع کے ترنمول کے سربراہ اور کانتی کے رکن پارلیمان سیسر ادھیکاری سے بھی بات کی اور پارٹی مخالف سرگرمیوں پر لگام لگانے اور پارٹی مخالف موقف کے ساتھ پارٹی کے ضلعی یونٹ سے قائدین کو برخاست کرنے کو کہا۔

ممتا بنرجی نے کسانوں کی تحریک کی حمایت کرتے ہوئے ترنمول کانگریس کی کسان ونگ سے وسطی کولکاتا میں مہاتما گاندھی کے مجسمے کے سامنے تین روزہ دھرنا کرنے کو کہا ہے۔

ٹی ایم سی نے جمعرات کے روز کہا کہ ناراض رہنما شبھینوو ادھیکاری کا باب بند ہوچکا ہے اور پارٹی اب انھیں واپس لانے کے لیے کوئی کوشش نہیں کرے گی، پارٹی ذرائع کے مطابق ٹی ایم سی ہائی کمان نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ پارٹی میں رہنے اور ان کی شکایات سننے کے لیے ادھیکاری کو پارٹی میں رہنے کے لیے راضی کرنے یا ان کی شکایتیں سننے کے لیے مزید کوئی پہل نہیں کیے جانے کا فیصلہ کیا ہے، تاہم انہوں نے کہا کہ اگر ادھیکاری کچھ کہنا چاہتے ہیں تو وہ ان کی بات سننے کے لئے تیار ہے۔

پارٹی کے سینئر رہنما اور رکن پارلیمان سوگت رائے جو ٹی ایم سی اور ادھیکاری کے مابین مفاہمت کے لیے کام کر رہے ہیں نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ ٹی ایم سی ایک بہت بڑی سیاسی جماعت ہے جس میں ممتا بنرجی جیسی ماس رہنما ہے اگر ایک دو لوگ پارٹی چھوڑ دیتے ہیں تو اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا'۔

ٹی ایم سی کے ایک سینئر رہنما نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا 'ہماری پارٹی کی سربراہ ممتا بنرجی نے کل ہمیں ہدایت کی کہ وہ ان (عہدیداروں) سے مزید بات چیت نہ کریں اور (ریاستی انتخابات) مہم پر توجہ دیں۔ شوبھیندو ادھیکاری کا باب پارٹی کے لیے بند ہوگیا ہے۔ اگر وہ کچھ کہنا چاہتے ہیں تو ہے تو وہ کہہ سکتے ہیں، اب سب کچھ ان پر منحصر ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details