اردو

urdu

ETV Bharat / city

کولکاتا حج ہاؤس سے 88 جماعتی ارکان صحتیاب ہو کر گھر لوٹے - مرکز کے اجتماع میں شریک

مغربی بنگال کے حج ہاؤس میں قرنطینہ میں رکھے گئے تبلیغی جماعت کے 88 افراد صحتیاب ہو کر اپنے گھر لوٹ گئے ہیں۔

kolkata 88 tablihgi jamat members returned home from kolkata hajj house
کولکاتا حج ہاؤس سے 88 جماعتی ارکان صحتیاب ہوکر گھر لوٹے

By

Published : Apr 27, 2020, 8:16 PM IST

ان تمام لوگوں کا تعلق بنگال سے ہے۔ جبکہ بیرون ممالک اور دوسری ریاستوں کے تبلیغی جماعت کے ارکان لاک ڈاؤن ختم ہونے تک یہیں رہیں گے۔

کولکاتا کے راجر ہاٹ نیو ٹاؤن میں واقع ریاستی حج کمیٹی کا مرکز مدینہ الحجاج میں 301 تبلیغی جماعت کے ارکان کو قرنطینہ میں رکھا گیا تھا۔ ان میں سے 108 افراد کا تعلق بیرون ممالک سے ہے۔

ویڈیو

مغربی بنگال میں موجود دوسری ریاستوں اور بیرون ممالک سے تعلق رکھنے والے تبلیغی جماعت کے ارکان کو کولکاتا کے مدینہ الحجاج راجر ہاٹ میں قرنطینہ میں رکھا گیا، جبکہ بنگال کے وہ لوگ جو نظام الدین مرکز کے اجتماع میں شریک ہوئے تھے ان کو بھی یہیں قرنطینہ میں رکھا گیا تھا۔ آج ان میں سے 88 افراد کو صحت یاب ہونے کے بعد ان کے گھر پہنچا دیا گیا ہے۔ ان 88 افراد کا تعلق بنگال کے مختلف اضلاع سے ہے۔

ریاستی حج کمیٹی کے سی ای او محمد نقی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اب تک 88 افراد صحت یاب ہوئے ہیں جن کو ان کے گھر بھیج دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بنگال سے تعلق رکھنے والے 104 افراد کو قرنطینہ میں رکھا گیا تھا۔ جن میں سے 88 افراد کی رپورٹ منفی آنے کے بعد انہیں چھوڑ دیا گیا ہے۔ باقی افراد کی رپورٹ ابھی نہیں آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ' مدینہ الحجاج میں کورونا وائرس کے معاملے میں 301 مشتبہ افراد میں 108 افراد کے تعلق بیرون ممالک سے ہے اس کے علاوہ اڑیسہ، کیرالہ،آسام،آندھرا پردیش، دہلی ،اتر پردیش اور مہاراشٹرا سے ہے۔ ان لوگوں کو لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد ہی بھیجا جائے گا یا ان ریاستی حکومت کی طرف سے کوئی تجویز آئی تو اس پر کارروائی کی جا سکتی ہے۔ جبکہ بیرون ممالک سے تعلق رکھنے والے تبلیغی جماعت کے کارکنان کی واپسی کا فیصلہ مرکزی حکومت کرے گی۔

کولکاتا حج ہاؤس سے صحت یاب ہوکر لوٹنے والے افراد خوف زدہ ہیں اور اپنی شناخت ظاہر کرنے سے گھبرا رہے ہیں کیونکہ ان کو معاشرتی بائیکاٹ کا خدشہ ہے۔ ای ٹی وی بھارت نے حج ہاؤس سے صحت یاب ہوکر لوٹنے والے سے بات کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے بات کرنے سے انکار کردیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details