اردو

urdu

By

Published : Oct 22, 2020, 6:46 PM IST

ETV Bharat / city

بنگال حکومت کی عرضی پر سماعت 3 نومبر کو

پولس تحویل میں مبینہ طور پر مارپیٹ میں بی جے پی ورکر کی موت کے معاملے میں کلکتہ ہائی کورٹ کے یک رکنی بنچ کے ذریعہ دوسری مرتبہ پوسٹ مارٹم کی ہدایت دئیے جانے کے خلاف مغربی بنگال حکومت نے کلکتہ ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ میں اپیل کی ہے جس پر 3نومبر کو سماعت ہوگی۔

Hearing on petition of Bengal government on November 3
بنگال حکومت کی عرضی پر سماعت 3 نومبر کو

جسٹس راج شیکھر مانتھا پر مشتمل یک رکنی بنچ نے مدن غوری عرف کالیپڑا جس سے متعلق یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ وہ بی جے پی کا سرگرم کارکن ہے کا دوسری مرتبہ پوسٹ مارٹم کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ اس کے بھائی نے الزام لگایا گیا تھا کہ اس کے بھائی کا مشرقی مدنی پور میں جیل کی حراست کے درمیان موت ہوئی ہے۔
ریاستی حکومت نے اس فیصلے کے خلاف ڈویژن بنچ میں جس کی قیادت جج سنجیب بنرجی اور ارجیت بنرجی کرر ہےہیں میں اپیل کی ہے ۔اس معاملے کی اگلی سماعت کی 3 نومبر کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔

مدن گورائی کو ضلع کے ایک جیل سے کلکتہ کے ایک سرکاری اسپتال لایا گیا تھا اور گذشتہ ہفتے ان کی موت ہوگئی تھی۔ مقتول کے بڑے بھائی نے دوسری پوسٹ مارٹم کے لئے ہائی کورٹ میں اپیل کی تھی۔اپیل میں پہلی پوسٹ مارٹم پر عدم اطمینان کا اظہار کیا گیا تھا۔16 اکتوبر کو یک رکنی بنچ نے کہا تھا کہ چونکہ غیر فطری موت کے الزامات ہیں اور وہ بھی تحویل میں ہے ، اس لئےعدالت مہلوک کی دوسری مرتبہ پوسٹ مارٹم کرانے کی عرضی کو قبول کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔یک رکنی بنچ کے فیصلے کے خلاف مغربی بنگال حکومت نے ڈویژن بنچ میں فوری اپیل کردی تھی جس پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے اس وقت یک رکنی بنچ کے فیصلے پر عبوری روک لگا تے ہوئے کہا تھا کہ اس پر دوبارہ سماعت ہوگی ۔

درخواست گزار سوپن گھورائی نے اپنی عرضی میں کہا تھا کہ ان کے بھائی کو مشرقی مدنی پور ضلع میں ایک خاتون کو اغوا کرنے کا الزام میں گرفتار کیا گیا تھا وہ 27ستمبر سے ہی عدالتی تحویل میں تھے۔درخواست گزار نے کہا کہ قید کے دوران اس کے بھائی کے ساتھ مارپیٹ کی گئی ہے اور کنبہ کے علم میں لائے بغیر ضلع جیل سے علاج کے لئے کلکتہ لایا گیا تھا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details