جماعت اسلامی حلقہ مغربی بنگال کی خواتین نے ہاتھوں میں موم بتی لیکر احتجاج کیا اور حکومت ہند سے متاثرہ کے لیے انصاف کا مطالبہ کیا۔
ہاتھرس اجتماعی جنسی زیادتی کے خلاف کولکاتا کی سڑکوں پر خواتین کی بڑی تعداد احتجاج کرتی ہوئیں نظر آئیں۔ وہیں جماعت اسلامی حلقہ مغربی بنگال شعبہ خواتین کی جانب سے کولکاتا کے دھرم تلہ ڈورینہ کراسنگ پر اس سنگین جرم کے خلاف خواتین کی جانب سے کینڈل مارچ کیا گیا۔ خواتین بڑی تعداد میں اس افسوسناک واقعہ کے خلاف احتجاج کرنے پہنچی تھیں۔
جماعت اسلامی شعبہ خواتین کا احتجاج کل شام 6 بجے کے بعد دھرمتلہ کے ڈورینہ کراسنگ پر پولس کی سخت نگرانی میں ہتھرس اجتماعی جنسی زیادتی کی متاثرہ جس نے ہسپتال میں دم توڑ دیا اور پھر اہلخانہ کی مرضی کے بغیر یوپی پولیس نے آخری رسومات ادا کر دی جس کے لیے یوپی پولیس کے اس عمل کی مذمت کرتے ہوئے یوپی پولیس کے خلاف بھی مظاہرہ کیا گیا۔
کینڈل مارچ میں شامل جماعت اسلامی شعبہ خواتین شاخ تالتلہ کی ناظمہ ڈاکٹر صبا تاج نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں لگاتار اس طرح کے واقعات رونما ہو رہے آج ہم اس کے خلاف جمع ہوئے جس کا مقصد ہے کہ ہماری بات اور ہماری فریاد حکومت تک پہنچے۔اس طرح کے گھناؤنے جرم انجام دینے والوں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے۔ملک کی خواتین کے لیے ایسا ماحول بنایا جائے جہاں خواتین خود کو محفوظ محسوس کر سکے۔
جماعت اسلامی کے علاوہ کولکاتا میں مختلف سماجی اور فلاحی تنظیمیں سڑکوں پر اس قابل مذمت حرکت کے خلاف سراپا احتجاج نظر آئیں۔