مغربی بنگال کے گورنر جگدیپ دھنکر نے کہاکہ ریاست میں لاء اینڈ آرڈر نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔ اسی وجہ سے لوگ کہیں بھی کسی بھی وقت احتجاج کرتے ہیں۔گورنر جگدیپ دھنکر نے کہا کہ لوگوں کے دلوں میں قانون کو لے کر خوف نہیں ہے۔ یہ سب آخر کب تک چلے گا۔ اس کا خاتمہ ہو گا یا نہیں۔'
گورنر جگدیپ دھنکر نے ٹویٹ کرتے ہوئے ریاستی حکومت سے سوال کیا ہے کہ راج بھون (گورنر ہاؤس ) کے سامنے ہمیشہ دفعہ 144 نافذ رہتا ہے۔ اس کے باوجود گورنر ہاؤس کے مین گیٹ پر لوگ احتجاج اور مظاہرے کے لیے اکٹھا ہو جاتے ہیں'۔
انہوں نے کہاکہ کیا ریاستی حکومت، کولکاتا پولیس کے پاس اس کا کوئی جواب ہے۔ یہ سب کیسے اور کیوں ہوتا ہے'۔گورنر جگدیپ دھنکر نے کہاکہ دفعہ 144 ایک قانون ہے۔ اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے لیکن یہاں تو قانون کے محافظوں کے سامنے ہی سب کچھ ہوتا ہے'۔
انہوں نے کہاکہ ریاستی حکومت اور کولکاتا پولیس اس سلسلے میں معقول جواب دے گی اور امید کرتا ہوں کہ گورنر ہاوس کے سامنے نافذ دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی'۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ترنمول کانگریس کے سینیئر رہنما اور وزیر فرہاد حکیم، وزیر سبرتو مکھرجی اور رکن اسمبلی مدن مترا کی گرفتاری کے بعد گورنر ہاؤس کے سامنے لوگوں کی بھیڑ اکٹھا ہوگئی تھی۔ حالانکہ انہیں آج دوبارہ گرفتار کیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق انہیں گرفتار کرکے جیل بھیجا گیا ہے، جبکہ معاملے کی سماعت کل ہوگی۔