دراصل ہندی اخبار راجستھان پتریکا نے 26 مئی کو اپنے پہلے صفحے پر پرانی تصویر کے ساتھ ایک جھوٹی خبر شائع کی جس میں انہوں نے دعوی کیا کہ کولکاتا کے ریڈ روڈ پر مسلمانوں نے لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کثیر تعداد میں باجماعت نماز ادا کی۔
خیال رہے کہ ملک گیر سطح پر جاری لاک ڈاؤن جاری ہے۔ اس دوران پورے ملک کے مسلمانوں نے عید کی نماز گھروں میں ادا کی، مسجدوں اور عیدگاہوں میں انتظامیہ کی اجازت کے مطابق صرف پانچ افراد نے ہی عید کی نماز ادا کی، اسی طرح کولکاتا کے مسلمانوں نے بھی عید کی نماز ادا کی۔ کولکاتا میں بھی تمام مساجد عید کے روز بند رہے۔
غور طلب ہے کہ کولکاتا میں عید کی سب سے بڑی جماعت کولکاتا کے ریڈ روڈ میں ہوتی ہے۔ جس کا اہتمام کولکاتا کا تاریخی ادارہ کلکتہ خلافت کمیٹی کرتی رہی ہے۔ لیکن اس بار لاک ڈاؤن کی وجہ کلکتہ خلافت کمیٹی نے پہلے ہی اعلان کر دیا تھا کہ اس بار ریڈ روڈ میں عید کی نماز کا اہتمام نہیں کیا جائے گا۔ لیکن کولکاتا کے ایک ہندی اخبار راجستھان پتریکا نے 26 مئی کو اخبار کے پہلے صفحے پر ریڈ روڈ میں عید کی نماز کی پرانی تصویر لگا کر یہ دعوی کیا ہے کہ کولکاتا کے ریڈ روڈ میں عید کی نماز باجماعت ادا کی گئی جس میں بڑی تعداد میں مسلمان جمع ہوئے اور لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کی گئی۔ اس خبر کے عام ہونے کے بعد سے کولکاتا کے مسلمانوں نے سوشل میڈیا پر اپنی برہمی و حیرانگی کا اظہار کر رہے ہیں۔ کیونکہ اس بار ریڈ روڈ میں عیدالفطر کی نماز کا اہتمام نہیں کیا گیا تھا۔
کلکتہ خلافت کمیٹی نے بھی اس کی مذمت کرتے ہوئے آج کولکاتا کے میدان پولیس تھانہ میں ہندی اخبار کے خلاف مسلمانوں کو بدنام کرنے اور کلکتہ خلافت کمیٹی کو بدنام کرنے کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔ وہیں کولکاتا کے لوگ اس ہندی اخبار کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ کولکاتا پولیس کی جانب سے بھی ایک ٹویٹ کے ذریعے یہ کہا گیا ہے کہ ایک ہندی اخبار نے پرانی تصویر کا استعمال کرکے کے جھوٹی خبر لگائی ہے اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
کلکتہ خلافت کمیٹی کے مجلس عاملہ کے رکن اسحاق ملک نے بتایا کہ ریڈ روڈ میں عید کی نماز کے متعلق جو خبر راجستھان پتریکا نے لگائی ہے وہ جھوٹ پر مبنی ہے۔ اس سال عید کی نماز ریڈ روڈ میں ادا نہیں کی گئی۔ اس کے خلاف کلکتہ خلافت کمیٹی کی راجستھان پتریکا کے خلاف کولکاتا کے میدان پولیس تھانہ میں شکایت درج کرائی گئی ہے۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے ساتھ اس کے پش پردہ کیا سازش ہے اس کا بھی پتہ لگایا جائے۔'