اردو

urdu

ETV Bharat / city

مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے کے الزام میں ڈاکٹر پر مقدمہ درج

تبلیغی جماعت کے بہانے مسلمانوں کو کورونا وائرس کے لیے ذمہ دار ٹھہرانے کی کوششیں جاری ہیں اور مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تبصرہ کرنے کا سلسلہ نہیں تھم رہا ہے۔

fir lodge against dr archisman due to hate speech
کولکاتا: مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیزی کرنے والے ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ

By

Published : Apr 17, 2020, 8:59 PM IST

کولکاتا کے این آر ایس ہسپتال کے ڈاکٹر ارچشمان بھٹاچاریہ کے خلاف اس سلسلے میں ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔ ان پر سوشل میڈیا کے ذریعے مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے کا الزام ہے۔

ویڈیو

تبلیغی جماعت کے متعلق سوشل میڈیا پر جھوٹی خبروں کا سلسلہ رک نہیں رہا ہے جبکہ کئی جھوٹی خبروں کی خود پولیس کی ذریعے تردید کی جا چکی ہیں۔ اس کے باوجود جماعت اور مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیزی کا سلسلہ نہیں رک رہا ہے۔ خصوصی طور پر سوشل میڈیا پر مسلمانوں پر تبلیغی جماعت کے بہانے نفرت انگیز باتیں پھیلائی جا رہی ہیں۔

کورونا وائرس کے بہانے سے مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے والے این آر ایس ہسپتال کے جونئیر ڈاکٹر ارچشمان بھٹاچاریہ کے خلاف جوائنٹ کمشنر آف پولیس کولکاتا کو پروگریسیو جونئیر ڈاکٹرز ایسوسی ایشن ویسٹ بنگال کی طرف سے شکایت درج کرائی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ڈاکٹر ارچشمان بھٹاچاریہ کے خلاف دو فرقوں کے درمیان دشمنی کا باعث بننے اور مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے کے خلاف باراسات کے تسلیم عارف کی طرف سے بھی باراسات تھانے میں شکایت درج کرائی گئی ہے۔

کولکاتا: مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیزی کرنے والے ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ

ڈاکٹر ارچشمان نے اپنے فیس بک پوسٹ میں ایک جگہ تبصرہ کیا ہے کہ تبلیغی جماعت کے لوگ دہشت گرد ہیں اور وہ سازش کے تحت کورونا وائرس پھیلا رہے ہیں اور لوگوں کے سامنے جان بوجھ کر تھوک رہے ہیں اور کھانس رہے جبکہ ڈاکٹروں پر تبلیغی جماعت کے لوگوں کی طرف سے تھوکنے والی بات غلط ثابت ہو چکی ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے ایک زہریلے سانپ کی تصویر پوسٹ کی ہے جس کے سر پر ٹوپی ہے۔ ڈاکٹر ارچشمان کے نفرت انگیز تبصروں پر سوشل میڈیا پر لوگوں نے اپنی ناراضگی کا اظہار کر رہے ہیں اور ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

جماعت اسلامی مغربی بنگال کے نائب صدر شاداب معصوم کا کہنا ہے کہ بنگال میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کا ماحول ہے اعر ایسے میں اگر ڈاکٹر اس طرح کی باتیں کر رہے ہیں تو بہت تشویش کی بات ہے ان کے خلاف حکومت کو کارروائی کرنی چاہیے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details