اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہوتے ہی ریاست میں سیاسی سرگرمیاں تیز ہوگئی ہیں، جہاں سیاسی جماعتیں ووٹرز کو راغب کرنے کے لیے ہر ہتھکنڈے اپنارہی ہیں۔ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں نے چوتھے مرحلے میں توقع کے مطابق کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے لیے اپنی پوری طاقت جھونک دی ہے۔
اسی درمیان بیرکپور صنعتی خطہ کے نوا پاڑہ اسمبلی حلقے کے گیارولیا ٹاؤن میں متحدہ محاذ کے امیدوار شبھنکر سرکار کی حمایت میں عوامی جلسے کا اہتمام کیا گیا۔ جہاں سی پی آئی ایم رہنما نے بی جے پی اور ٹی ایم سی کو ایک ہی سکّے کے دو پہلو قرار دیے'۔سی پی آئی ایم کے سرکردہ رہنما فیاض احمد خان نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت میں کہا کہ' ترنمول کانگریس کے دس سالہ دور اقتدار میں فرقہ پرستوں کو پھلنے پھولنے کا بھرپور موقع ملا۔ لفٹ فرنٹ کے مشہور رہنما کا کہنا ہے کہ گزشتہ دس برسوں کے دوران مغربی بنگال کے پر امن فضا مکدر ہوئی ہے۔ اس کی ذمہ دار کوئی اور نہیں صرف اور صرف ترنمول کانگریس ہے۔'انہوں نے کہا کہ' گزشتہ دس برسوں کے دوران ترنمول کانگریس نے اپنی ناکامی کا ملبہ لفٹ فرنٹ پر ڈالنے کی کوشش کی۔ سی پی آئی ایم کے رہنما کے مطابق لفٹ فرنٹ کی حکومت کو گرانے کے لیے ممتا بنرجی کو بی جے پی کی مدد لینی پڑی تھی۔ ان دونوں کے درمیان آج بھی گہرا رشتہ ہے'۔انہوں نے کہا کہ' سچائی یہ ہے کہ گزشتہ دس برسوں کے دوران ریاست میں ترقیاتی کام نہیں ہوئے ہیں۔ اسی وجہ سے ریاست میں بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے'۔ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے سی پی آئی ایم کے رہنما کا کہنا ہے کہ ممتا بنرجی کے دور اقتدار میں ریاست میں صنعتی ترقی کیونکہ نہیں ہوئی۔ لاکھوں کی تعداد میں نوجوانوں کو ملازمت کے لیے بیرون ریاست کیوں جانا پڑ رہا ہے۔'انہوں نے کہا کہ لفٹ فرنٹ اور کانگریس اتحاد بنگال کے عوام کے لیے ایک مضبوط متبادل ہے۔ یہ وہ طاقت ہے جو ترنمول کانگریس اور بی جے پی کو شکست دے سکتی ہے'۔