مغربی بنگال میں کورونا وائرس کی دوسری لہر تشویشناک صورت اختیار کر چکی ہے۔ چاروں طرف دہشت کا ماحول ہے۔
دارالحکومت کولکاتا اور شمالی 24 پرگنہ کورونا وائرس کی دوسری لہر سے سب سے زیادہ متاثر ہے۔
کورونا وائرس کی دوسری لہر کے درمیان بنگال میں اسمبلی انتخابات 2021 کے آٹھویں اور آخری مرحلے کی ووٹنگ ہونی ہے۔
کلکتہ ہائی کورٹ اور مدارس ہائی کورٹ کی زوردار پھٹکار کے بعد الیکشن کمیشن نے اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد فتح جلوس پر پابندی کر دی ہے۔الیکشن کمیشن نے مغربی بنگال اسمبلی انتخابات 2021 کے نتائج کے اعلان کے بعد جشن فتح جلوس پر مکمل طور پر پابندی کا اعلان کیا ہے۔ تمام سیاسی جماعتوں کو اس ہدایت پر سختی سے عمل کرنے کی اپیل کی ہے۔الیکشن کمیشن کے مطابق مغربی بنگال اسمبلی انتخابات 2021 کے نتائج کا اعلان دو مئی کو ہوگا۔ اس کے لیے تمام تیاریاں زور شور سے جاری ہے۔الیکشن کمیشن نے کہا کہ دو مئی کو اسمبلی انتخابات کے نتائج والے دن کسی بھی طرح کی سیاسی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اس کے ساتھ فتح جشن جلوس پر مکمل طور پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔الیکشن کمیشن کے مطابق اسمبلی انتخابات 2021 کے نتائج کے اعلان والے دن کاؤنٹینگ مراکز پر امیدواروں کے علاوہ کوئی دوسرا شخص موجود نہیں ہوگا۔دوسری طرف کلکتہ ہائی کورٹ کی ڈویژنل بینج نے کہاکہ نتائج کے اعلان والے دن صرف جشن فتح جلوس پر پابندی عائد کرنے سے کام نہیں چلے گا۔ اسے یقینی بنانے کی کوشش کرنی ہوگی۔کلکتہ ہائی کورٹ کی ڈویژنل بینچ نے مزید کہاکہ الیکشن کمیشن اگر اتنا بھی کر پاتا ہے تو ہمارے پاس اس کے لیے دوسرا راستہ ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز کلکتہ ہائی کورٹ کے بعد مدارس ہائی نے بھی کورونا کی دوسری لہر کے درمیان اسمبلی انتخابات کرانے پر الیکشن کمیشن کی مذمت کی تھی۔