اردو

urdu

ETV Bharat / city

رکن اسمبلی کی نگرانی میں دوارے سرکار کیمپ کا انعقاد - سینکڑوں خواتین حکومت کے ترقیاتی منصوبوں میں نام اندراج

جنوبی 24 پرگنہ کے میٹیا برج اسمبلی حلقے کے میٹھا تالاب علاقے میں رکن اسمبلی عبدالخالق ملا کی نگرانی میں دوارے سرکار کیمپ کا انعقاد کیا گیا۔

doure sarkar camp held
دوارے سرکار کیمپ کا انعقاد

By

Published : Sep 1, 2021, 6:56 PM IST

مغربی بنگال میں ان دنوں ترقیاتی منصوبوں کو تمام اضلاع کے عام لوگوں تک پہنچانے کی بھرپور کوشش کی جا رہی ہے۔

وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی ہدایت پر ریاست کے تمام وزراء اپنے اضلاع میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر گہری نظریں رکھے ہوئے ہیں۔

دوارے سرکار کیمپ کا انعقاد

جنوبی 24 پرگنہ کے میٹیا برج اسمبلی حلقے کے میٹھا تالاب علاقے میں رکن اسمبلی عبدالخالق ملا کی نگرانی میں دوارے سرکار کیمپ کا انعقاد کیا گیا۔

اودھ کے آخری نواب واجد علی شاہ کی تاریخی نگری میٹیابرج کے میٹھا تالاب علاقے میں منعقد دوارے سرکار کیمپ میں سینکڑوں خواتین حکومت کے ترقیاتی منصوبوں میں نام اندراج کرانے کے لئے آئی تھیں۔

اس موقع پر رکن اسمبلی عبدالخالق ملا نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کے ترقیاتی منصوبوں کو عوام تک پہنچانے کی بھرپور کوشش کی جا رہی ہے اور ہم اس مقصد کو عوام تک پہنچانے میں کامیاب رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صبح نو بجے سے چار بجے تک جاری رہنے والا دوارے سرکار کیمپ میں تقریباً ساڑھے تین ہزار خواتین کی شرکت کی تصدیق ہوئی ہے۔ دوارے سرکار کیمپ کے کامیاب انعقاد کے بعد سات ستمبر اور 11 ستمبر کو ایک بار کیمپ کا اہتمام کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا کی ممکنہ تیسری لہر کے لیے کولکتہ کارپوریشن تیار: فرہاد حکیم

رکن اسمبلی عبدالخالق ملا کا کہنا ہے کہ عام لوگوں کی دوارے سرکار کیمپ میں دلچسپی سے خوشی ہوتی ہے۔ عوام کی وجہ سے ہی ممتابنرجی کی قیادت والی ریاستی حکومت تیسری مدت میں بھی غیر معمولی کامیابی حاصل کرے گی۔

غور طلب ہے کہ مغربی بنگال کے تمام اضلاع میں ترقیاتی منصوبوں کو عوام تک پہنچانے کے لیے دوارے دوارے کیمپ کا انعقاد کیا جاتا ہے۔

ذرائع کے مطابق ترقیاتی منصوبوں کے تحت دوارے سرکار اسکیم کے لیے اب تک پانچ کروڑ سے زائد لوگ رجسٹریشن کرا چکے ہیں۔

اسی درمیان دوارے سرکار کیمپ کی مقبولیت میں جتنا اضافہ ہوا ہے اتنے ہی ریاست کے مختلف اضلاع سے کیمپ کے دوران بدنظمی کے واقعے بھی پیش آ رہے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details