مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہوتے ہی ریاست میں سیاسی سرگرمیاں عروج پر ہیں جہاں سیاسی جماعتیں ووٹرز کو راغب کرنے کے لیے ہر ہتھکنڈے اپنا رہی ہیں اور اقتدار پانے کے لیے پوری کوشش میں ہے۔ اسی درمیان تصادم کی خبریں بھی سامنے آرہی ہیں۔
ریاست کی ہائی پروفائل سیٹ نندی گرام میں مرکزی وزیر دھرمیندر پردھان کی ریلی میں تصادم کی اطلاع ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ بی جے پی اور ٹی ایم سی کارکنان کے مابین پرتشدد جھڑپوں میں چھ افراد زخمی ہوگئے۔ جن میں سے چار بی جے پی کارکن ہے جبکہ دو کارکن کا تعلق ٹی ایم سی سے بتایا جارہا ہے۔'
زخمیوں کو علاج کے لیے مقامی ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ جبکہ کچھ لوگوں کو شدید چوٹیں بھی آئی ہیں۔ بی جے پی نے الزام لگایا ہے کہ یہ حملہ ترنمول کانگریس کے کارکنوں نے کیا تھا۔
مرکزی وزیر دھرمیندر پردھان نے کہا کہ ممتا بنرجی کو جمہوری انداز میں انتخابات لڑنا چاہیے۔ آج صبح شوبھندو ادھیکاری کی پیدل یاترا شروع ہونے کے بعد میرے سامنے ہی ہمارے یووا مورچہ کے صدر پر حملہ ہوا۔ ہم الیکشن کمیشن سے اپیل کرتے ہیں کہ یہاں سی آر پی ایف کے دستے تعینات کیے جائیں، ساتھ ہی پردھان نے شفاف انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا'۔
انہوں نے کہا کہ' لوگ بنگال میں تبدیلی چاہتے ہیں، لیکن پولیس انتظامیہ ملا ہوا ہے۔ لوگوں میں خوف و ہراس پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ دھرمیندر پردھان نے کہا کہ یہ جمہوریت ہے، ہر ایک کو الیکشن لڑنے کا حق ہے۔ اگر پولیس ٹی ایم سی کے ساتھ مل جاتی ہے تو پھر آزاد انتخابات کیسے ممکن ہوں گا۔
انہوں نے کہا کہ' ٹی ایم سی تشدد کے ذریعے انتخابات نہیں جیت سکتا۔ اگر ممتا بنرجی نے عوام کے لیے کام کیا ہے تو انہیں کام کے عوض میں ووٹ کی اپیل کریں۔ خوف کی فضا کیوں پیدا کروا رہی ہیں'۔
بی جے پی رہنما نے کہا کہ ہمیں الیکشن کمیشن پر پورا اعتماد ہے۔ علاقے میں نیم فوجی دستوں کی تعیناتی میں اضافہ کیا جائے گا۔ انہوں نے پولیس افسران پر ٹی ایم سی کے ساتھ ملی بھگت کا الزام عائد کیا۔'