ریاست مغربی بنگال میں کورونا وائرس کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، لیکن نجیہ اسپتالوں کی جانب سے کووڈ-19 کے متاثرین کا علاج کے لیے کافی زیادہ رقم وصول کیے جارہے ہیں جس کی وجہ سے عوام کو کافی زیادہ پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
نجی اسپتالوں کے اضافی چارج لینے کے خلاف احتجاج اس سلسلے میں آج سی پی آئی ایم نے ریاستی حکومت اور نجی اسپتالوں کے خلاف احتجاج کیا، اس موقع پر سی پی آئی ایم کے رہنما اور جادب پور سے رکن اسمبلی سوجن چکرورتی نے مکندوپور کے ایک نجی اسپتال کے سامنے اپنے حامیوں کے ساتھ احتجاج کیا۔
انہوں نے کہا کہ روز بہ روز ریاست میں کورونا کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے، لوگ حیران و پریشان ہو رہے ہیں اور لوگوں کے علاج کرانے کی پوری ذمہ داری ریاستی حکومت کی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہم نے آل پارٹی میٹنگ میں وزیراعلیٰ سے کہا تھا کہ آپ طے کیجیے کہ کس طرح ٹسٹ کیا جائے گا اور علاج میں کتنا خرچ ہونا چاہیے طے کرنا چاہیے تھا لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا جس کا نتیجہ ہے کہ نجی اسپتالوں میں لاکھوں روپئے لئے جا رہے، کارپوریٹ اسپتالوں میں من مانی کی جا رہی ہے، اگر مہاراشٹر حکومت کر سکتی ہے تو بنگال حکومت کیوں نہیں کر سکتی ہے، سپریم کورٹ کے گائیڈ لائن کے تحت اسپتالوں میں چارج طے کیا جائے۔
انہوں کارپوریٹ اسپتالوں سے بھی اپیل کی کہ اس مشکل گھڑی میں انسانیت کو مد نظر رکھیں اور اضافی چارج نہ لیں، انہوں نے تمام کارپوریٹ اسپتالوں سے سپریم کورٹ کے گائیڈ لائن کے تحت چارج وصول کرنے کی اپیل کی، انہوں نے کہا کہ جہاں حکومت فیل ہے وہاں نجی اسپتالوں کو کام کرنا چاہئے۔