مغربی بنگال اسمبلی انتخابات 2021 کی سرگرمیاں شباب پر ہے ان دنوں سیاسی جماعتوں کے درمیان کشیدگی اور الزام تراشی کا سلسلہ عروج پر ہے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کو پرامن طریقے سے کرائے جانے کے دعوی پر بھی سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔
لفت فرنٹ اور کانگریس کے رہنماؤں نے الیکشن کمیشن اور مرکزی حکومت پر جم کر تنقید کی اور دونوں کو ناکام قرار دیا۔شمالی 24 پرگنہ کے بیرکپور صنعتی خطہ کے نوا پاڑہ اسمبلی حلقے سے متحدہ اتحاد کے امیدوار شوبھنکر سرکار نے کوچ بہار سانحہ پر الیکشن کمیشن کو ہدف تنقید بنایا۔ تشہیری مہم کے دوران متحدہ محاذ کے امیدوار شوبھنکر سرکار نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ' الیکشن کمیشن تمام محاذ پر ناکام ثابت ہورہی ہے'۔انہوں نے کہا کہ' اسمبلی انتخابات سے قبل الیکشن کمیشن نے ریاست میں پر امن انتخابات 2021 کرانے کے وعدے کیے تھے جو ناکام ثابت ہورہا ہے۔ الیکشن کمیشن عوام لوگوں کو سکیورٹی مہیا بھی نہیں کر پا رہی ہے'۔شبھنکر سرکارکا کہنا ہے کہ' لوگ ووٹ دینے کے لیے پولنگ اسٹیشن تک آتے ہیں جان گنوانے کے لیے نہیں۔ لوگوں میں دہشت پائی جا رہی ہے'۔انہوں نے کہا کہ حیرت کی بات ہے کہ مرکزی فورسز کی تعیناتی کے باوجود ریاست کے تمام اضلاع میں خونی جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔ روزانہ لوگوں جانیں ضائع ہورہی ہے۔ ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے درمیان الزام تراشی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔کانگریس کے رہنما کا کہنا ہے کہ ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے درمیان میچ فکسڈ ہے۔ دو مئی تک ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے درمیان الزام تراشی کا سلسلہ جاری رہے گا۔ بنگال کے عوام اب جاگ چکے ہیں'۔ انہوں نے کہا کہ' بنگال کے عوام ترنمول کانگریس اور بی جے پی سے تنگ آکر متحدہ اتحاد کی حمایت میں ووٹ کریں گے'۔واضح رہے کہ مغربی بنگال اسمبلی انتخابات 2021 میں اب تک چار مرحلوں میں 134 سیٹوں کے لیے ووٹنگ ہو چکی ہے اور 17 اپریل کو پانچویں مرحلے میں 45 سیٹوں کے لیے ووٹنگ ہونی ہے'۔