اردو

urdu

ETV Bharat / city

تعلیمی اداروں میں مکمل سرگرمیاں بحال کی جائے- ایس آئی او

لاک ڈاؤن کے دوران سب سے زیادہ تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہوئیں ہیں۔ گذشتہ ڈیڑھ برس سے زائد عرصے سے بند تعلیمی اداروں میں تعلیمی سرگرمیاں بحال کرنے کے لئے ایس آئی او کی ملک گیر پیمانے پر تحریک جاری ہے۔

Complete activities in educational institutions should be restored - SIO
تعلیمی اداروں میں مکمل سرگرمیاں بحال کی جائے- ایس آئی او

By

Published : Oct 27, 2021, 3:49 AM IST

وزیر اعلی ممتا بنرجی کے بنگال میں تعلیمی اداروں کو کھولنے کے فیصلے کا ایس آئی او نے خیر مقدم کیا ہے۔ ساتھ ہی ایس آئی او نے تمام تعلیمی اداروں کو مکمل طور پر کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ساتھ ہی ڈیڑھ برس میں ہوئے نقصان کی تلافی کے لئے بریج کورس کرانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔


کورونا وائرس کے وبائی شکل اختیار کرنے کے بعد ملک بھر میں تعلیمی اداروں کو بند کر دیا گیا لیکن جیسے جیسے حالات بہتر ہوتے گئے اور زندگی معمول کی طرف لوٹنے لگی لیکن تعلیمی ادارے ابھی تک بند ہیں۔ تمام تر پہلو سے یہ وقت برا رہا لیکن اس دوران سب سے زیادہ ناقابل تلافی نقصان تعلیمی سرگرمیوں کا ہوا ہے۔ایس آئی او نے آج سے تین ماہ قبل حکومت سے تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنے کا مطالبہ کیا تھا آور اس سلسلے میں ملک گیر پیمانے پر تحریک شروع کی تھی۔

ویڈیو

کولکاتا میں آج ایس آئی او کی جانب سے ایک پریس کانفرنس میں تمام تعلیمی اداروں میں مکمل طور پر تعلیمی سرگرمیاں بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔ایس آئی او نے مغربی بنگال کی وزیر اعلی کے تعلیمی اداروں کو کھولنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے اس کے ساتھ ہی انہوں مکمل طور پر تعلیمی اداروں کو کھولنے کا مطالبہ نھی کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

'سواستھیہ ساتھی کارڈ' کے سلسلے میں حکومت کی نئی ایڈوائزری

ایس آئی او کے قومی صدر محمد سلمان احمد نے کہا کہ بنگال میں آئندہ 16 نومبر سے تعلیمی اداروں کو کھولنے کے ریاستی حکومت کے فیصلے کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں کھولنے کے لئے ہم گذشتہ کئی ماہ سے تحریک چلا رہے ہیں۔ممتا بنرجی کی حکومت کا یہ فیصلہ قابل ستائش ہے لیکن اتنے دنوں تک تعلیمی ادارے بند رہنے سے ایک بڑا مسئلہ پیدا ہو گیا ہے۔آن لائن کلاسس پوری طرح سے کامیاب نہیں ہوئے ہیں۔شہروں میں صرف 24 فیصد ہی آن لائن کلاسس سے کر پائیں ہیں ۔جبکہ کے گاؤں دیہات میں صرف 8 فیصد ہی آن لائن کلاسس کر پائیں ہیں۔ہندوستان میں یہ ماڈل ناکام رہا ہے۔اس دوران تعلیمی ادارے بند ہونے سے طلباء کا جو نقصان ہوا ہے اس کی تلافی کے لئے بریج کورس کرایا جائے تاکہ اتنے دنوں تک اسکول بند ہونے کی وجہ سے ہوئے تعلیمی نقصان کا کچھ حد تک تلافی ہو سکے۔اس کے لئے حکومتوں کو خصوصی حکمت عملی تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ساتھ ہی ایس آئی او کا مطالبہ ہے کہ اس دوران اسکول ڈراپ کرنے والے تمام طلباء خو اسکول واپس لانا ہوگا۔ 18 برس کے تمام طلباء کو ویکسین دینے کا انتظام کیا جائے۔

ایس آئی او کے ریاستی صدر صابر احمد نے کہا کہ ایس آئی او تعلیمی اداروں میں دوبارہ مکمل طور پر تعلیمی سرگرمیوں کی بحالی کے لئے گذشتہ کئی ماہ سے تحریک چلا رہی اور اس سلسلے میں حکومت سے کئی بار بات چیت نھی کر چکی ہے۔عالیہ یونیورسٹی میں تعلیمی سرگرمیاں بحال کرنے اور یونیورسٹی میں جاری بحران کے سلسلے میں ایس آئی او کی خاموشی پر انہوں نے کہا کہ ایس آئی او نے اس سلسلے میں طلباء کے ساتھ ملکر تحریک چلا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے اقلیتی کرادار اور بقا کو لیکر ہم سنجیدہ ہیں اور چاہتے ہیں جو بھی بحران ہے اس کا پر امن حل نکالا جائے اور یونیورسٹی کے اقلیتی کرادار کو کوئی نقصان نہ پہنچے اور یونی یونیورسٹی میں جو بھی تنازعہ چل رہا ہے اس کا حل نکالا جائے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details