اردو

urdu

ETV Bharat / city

کلکتہ ہائی کورٹ الیکشن کمیشن سے ناخوش کیوں؟ - calcutta high court unhappy with ec

کورونا وائرس کی دوسری لہر کے درمیان اسمبلی انتخابات کرانے کے سلسلے میں کلکتہ ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کے رول پر تنقید کرتے ہوئے ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔

calcutta high court unhappy with election commission role
calcutta high court unhappy with election commission role

By

Published : Apr 22, 2021, 4:33 PM IST

مغربی بنگال میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کے درمیان اسمبلی انتخابات 2021 جاری رکھنے پر الیکشن کمیشن کو تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ویڈیو
کورونا کی دوسری لہر کے درمیان انتخابی جلسہ و جلوس پر پابندی عائد کرنے سے متعلق پی آئی ایل کی سماعت کے دوران کلکتہ ہائی کورٹ کے جسٹس نے الیکشن کمیشن پر جم کر بھڑاس نکالی۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے سماعت کے دوران کہا کہ الیکشن کمیشن ایک آزاد ادارہ ہے۔ اس پر کسی کی ایک نہیں چلتی ہے لیکن موجودہ دور میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے اس پر افسوس ہے'۔ عدالت نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو بھارتی آئین کی جانب سے تمام تر اختیارات حاصل ہیں۔ اس پر نہ تو کسی ایک شخص یا پھر کسی سیاسی جماعت کا زور چل سکتا ہے۔ 'انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے پاس سیاسی جماعتوں کے جلسہ و جلوس پر پابندی عائد کرنے اور مغربی بنگال اسمبلی انتخابات 2021 کے بقیہ دو مرحلے کو منسوخ کرنے کا پورا اختیار ہے'۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن سابق انتخابی کمیشن کے سربراہ ٹی این سیشن کے کارنامے کو فراموش کر چکا ہے۔ ان کی باتیں الیکشن کمیشن کو یاد رہتی تو مغربی بنگال اسمبلی انتخابات 2021 کو چوتھے مرحلے کے بعد منسوخ کر دیا جاتا'۔ دوسری جانب مغربی بنگال میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران دس ہزار کے قریب کورونا وائرس کے نئے کیسز کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ اس دوران 46 لوگوں کی موت ہوچکی ہے۔ غور طلب ہے کہ انتخابی مہم کے دوران کانگریس کے امیدوار ریاض الحق اور متحدہ محاذ سے آر ایس پی کے امیدوار پردیپ نندی کی کورونا کے سبب موت ہو گئی تھی۔ مغربی بنگال میں کورونا وائرس کے مریضوں کی کل تعداد چھ لاکھ 75 ہزار ہے جبکہ اس بیماری سے اب تک گیارہ ہزار کے قریب لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details