اردو

urdu

ETV Bharat / city

بنگال کی صورت حال افغانستان اور شام سے زیادہ سنگین: بی جے پی - بنگال کی سیاست میں گرماہٹ

بی جے پی کے ریاستی صدر نے ایک بار پھر متنازعہ بیان دیتے ہوئے بنگال کی موجودہ صورتحال کا افغانستان، شام اور کشمیر سے موازنہ کیا۔

BJP leader
بی جے پی رہنما

By

Published : Dec 13, 2020, 10:50 PM IST

مغربی بنگال بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش اور تنازعہ کے درمیان آنکھ میں چولی دامن کا رشتہ ہے۔ دونوں ایک دوسرے کے بغیر رہ نہیں سکتے ہیں۔

بی جے پی رہنما
بی جے پی کے ریاستی اور رکن پارلیمان صدر اکثر و بیشتر ایسی بیان بازی کرتے ہیں جس سے بنگال کی سیاست میں گرماہٹ آ جاتی ہے۔ ان کی ایک بیان بازی سے پوری ریاست میں ہلچل مچ جاتی ہے۔ اس مرتبہ بھی کچھ ایسا ہی ہوا۔ شمالی دیناج پور کے رائے گنج میں چائے پر چرچہ کے دوران دلیپ گھوش کا کہنا ہے کہ مغربی بنگال کی صورتحال بہت اچھی نہیں ہے، جس کی وجہ سے روزانہ عام لوگوں کی جان جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال کی سکیورٹی کی موجودہ صورتحال افغانستان، شام اور کشمیر سے موازنہ کیا۔ اگر ایسا ہی مزید چند مہینوں تک چلتا رہا تو حالات اور خراب ہو جائیں گے۔ مغربی بنگال کی موجودہ صورتحال بہت ہی خراب ہو چکی ہے۔ لیکشن سے قبل مرکزی فورسز کی تعیناتی نہیں ہوتی ہے اس وقت خون خرابہ کا سلسلہ جاری رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں: 'جمہوریت کی بحالی کو جموں و کشمیر میں یقینی بنایا جائے'


حالات یہ ہیں کہ پولیس کو ایک ایف آئی آر درج کرنے کے لئے رہنماوں کی اجازت لینی پڑتی ہے۔ پولیس کے سامنے گولیاں چلتی ہیں، اس کے باوجود کس کی گرفتاری عمل میں نہیں آتی ہے۔

اس کو پولیس کی لاپرواہی نہیں کہیں گے تو اور کہیں گے۔ جس حکومت میں لوگوں کے چین سکون چھن جائے اسے فوراً ہٹا دینا چاہئے۔

بی جے پی کے ریاستی صدر کا کہنا ہے کہ ترنمول کانگریس کی قیادت والی ریاستی حکومت کو اکھاڑ پیھنکنے کے عام لوگوں کی مدد کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ترنمول کانگریس کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے لئے بی جے پی کے 130 کارکنان کی جان گنوا چکے ہیں اور ضرورت پڑی تو اور ایک سو حامیوں کو قربانی دیں گے لیکن ممتا کی حکومت اکھاڑ پھینکیں گے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details