شمالی کولکاتا کی ایک مسلم بستی بیلگچھیا، جس نے گزشتہ دس برسوں میں تعلیم کے معاملے میں ناقابل فراموش ترقی کی ہے، جس میں یہاں موجود بیلگچھیا مسلم لائبریری کا رول رہا ہے۔ یہاں کے مسلم بچے اور بچیاں اس لائبریری سے مستفید ہورہے ہیں اور ان کے مستقبل کو راہ دکھانے میں لائبریری اہم رول ادا کررہی ہے۔ لیکن حکومت کے دعوے کے برعکس بیلگچھیا مسلم لائبریری کو گزشتہ تین برسوں سے حکومت کی جانب سے کوئی گرانٹ فراہم نہیں کی گئی ہے۔
بیلگچھیا شمالی کولکاتا میں موجود ایک چھوٹی سی مسلم بستی ہے، جہاں مسلمانوں کی تعداد تقریباً 60 ہزار ہے۔ ابتدا میں یہاں کی آبادی کا پیشہ مزدوری تھا لیکن حالیہ برسوں میں بیلگچھیا کی تعلیمی و معاشی ترقی ہوئی ہے۔ خصوصی طور پر یہاں کے تعلیمی ماحول میں کافی تبدیلی آئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج پورے کولکاتا کے مسلم علاقوں کے بنسبت بیلگچھیا کے بچے بڑے بڑے سرکاری عہدوں کے لئے ہونے والے مقابلہ جاتی امتحانات میں بڑے پیمانے پر کامیابی حاصل کررہے ہیں۔
بیلگچھیا کے تعلیمی ماحول میں انقلابی تبدیلی لانے میں یہاں کی قدیم بیلگچھیا مسلم لائبریری کا اہم رول رہا ہے۔ بیلگچھیا مسلم لائبریری کو نئے دور سے مطابق بنانے کے لئے اس کو نصابی کتابوں کی لائبریری میں پہلے تبدیل کیا گیا۔ اس کے بعد یہاں چند نوجوانوں کے اشتراک سے مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری کے لئے کوچنگ شروع کی گئی۔ یہ کوشش کامیاب رہی اور اب تک اس لائبریری کے کوچنگ سینٹر سے 85 نوجوانوں کو سرکاری ملازمت ملنے میں مدد ملی ہے۔ جن میں سے 8 مغربی بنگال سول سروسس میں ہیں۔
صرف اس سال اسی لائبریری سے تعلق رکھنے والے دس بچوں نے مغربی بنگال پبلک سروس کمیشن کے مسلینیس سروسس میں کامیابی حاصل کی ہے۔ بیلگچھیا ایک گھنی آبادی والا علاقہ ہے لہٰذا لائبریری کی موجودہ جگہ و ذرائع ناکافی ثابت ہورہے ہیں۔
لائبریری کو مزید وسعت دینے اور مزید ترقی دینے کے لئے لائبریری کو فنڈ کی کمی ہے، اب تک لائبریری کچھ علاقائی لوگوں اور کچھ قوم کا درد رکھنے والے نوجوانوں کی مدد سے کام کرتی رہی ہے۔
لائبریری کو مزید ترقی دینے کے لئے لائبریری کی انتظامیہ حکومت سے مدد حاصل کرنے کی گزشتہ تین برسوں سے کوشش کررہی ہے۔