عالیہ یونیورسٹی میں جاری بحران کو لیکر کولکاتا کے کئی ماہرین پہلے سے ہی اندیشے کا اظہار کر رہے تھے کہ یونیورسٹی تباہی کی طرف جا رہی ہے۔ یونیورسٹی گزشتہ دو برسوں سے تنازعات کا شکار ہے۔ ایک طرف مختلف جائز حقوق کے لئے موجودہ طلباء احتجاج کر رہے ہیں تو دوسری جانب رہ رہ کر سابق طلباء بھی یونیورسٹی کیمپس میں داخل ہوکر ہنگامہ کرتے ہیں۔ چند ماہ قبل ہی یونیورسٹی کے کچھ سابق طلباء جنہیں ان کے حرکتوں کی وجہ سے یونیورسٹی سے نکال دیا گیا تھا، موجودہ طلباء پر حملہ کیا تھا۔ Violent Behavior With VC of Aliah University
عالیہ یونیورسٹی کے نیو ٹاؤن کیمپس میں دو دنوں سے وی سی کو سابق طلباء نے بندی بنا کر رکھا تھا اور آج انہوں نے وی سی کے کمرے میں داخل ہو کر ان کو ماں کی گندی گندی گالیاں دی اور ان کو ذلیل کیا۔ ان کے ساتھ بد تمیزی کی گئی اور ان میں سے کئی لوگوں نے وی سی کو طمانچہ مارنے کی بھی دھمکی دی۔ اس درمیان وی سی نے بار بار فون کرکے پولیس سے مدد طلب کی لیکن پولیس کی طرف سے ان کو کوئی مدد نہیں ملی۔ بنگال میں وی سی کا گھیراؤ کرنے کی بات کوئی نئی نہیں ہے۔ کبھی جادَو پور ،کبھی کلکتہ یونیورسٹی تو کبھی وشوا بھارتی یونیورسٹی میں اس طرح کے منظر دیکھے جاتے ہیں لیکن عالیہ یونیورسٹی میں جو ہوا اس کی نظیر نہیں ملتی ہے۔ وی سی کے کمرے میں داخل ہوکر نوجوانوں کے ایک گروہ نے دھمال مچایا اور وی سی کی عہدے کا ایک ذرہ خیال نہ کرتے ہوئے ذلیل کیا ۔ نوجوانوں کی یہ بھیڑ نہایت ہی ناشائستہ زبان میں بات کرتی رہی۔ یہاں تک کہ وی سی کو طمانچہ مارنے کی بھی دھمکی دی گئی۔ اس ویڈیو میں جس نوجوان کو دیکھا جا سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس کا نام غیاث الدین منڈل ہے وہ ترنمول کانگریس چھاتر پریشد کا سابق یونٹ صدر ہے۔
عالیہ یونیورسٹی کی یہ تصویر ریاست کے تعلیمی اداروں کی صورت حال کو واضح کر دیا ہے۔ عالیہ یونیورسٹی کے وی سی محمد علی کے کمرے میں داخل ہوکر ان کو ذلیل کیا گیا۔ غیاث الدین منڈل نام کے جو ترنمول کانگریس چھاتر پریشد کے سابق یونٹ صدر کے طور پر جانا جاتا ہے ذرائع کے مطابق چند ماہ قبل ہی اس کو یونیورسٹی سے نکال دیا گیا تھا۔ وی سی محمد علی کی میعاد آئندہ 12 اپریل کو ختم ہو رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق ان کے میعاد میں توسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔یہ خبر سننے کے بعد ہی غیاث الدین منڈل اور اس کے ساتھیوں نے وی سی کے دفتر کا گھیراؤ کر لیا تھا۔