ریاست بہار کےضلع کشن گنج میں واقع بہادرگنج میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف پرامن مظاہرے وجلوس کا انعقاد کیا گیا۔
جلسہ میں کنہیا کمار شرکت نہیں کر سکے اور نہ ہی بہادرگنج اسمبلی حلقے کے رکن اسمبلی توصیف عالم موجود رہے ان تمام سوالات کے لئے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے جلسہ کنوینر پروفیسر مصور عالم سے خاص بات کی۔
کشن گنج میں آئین تحفظ کمیٹی کی جانب سے اجلاس انہوں نے بتایا کہ کنہیا کمار پنجاب میں مشغول ہونے کی وجہ سے نہیں آ سکے، علاقے کے رکن اسمبلی کو دعوت دی گئی تھی لیکن کسی ذاتی مجبوری کے سبب وہ بھی نہیں آسکے۔
مصور عالم نے کہا کہ یہ کوئی سیاسی پروگرام نہیں ہے یہ اپنے وجود کو بچانے کی لڑائی ہے ہم نے سارے پارٹیوں کے رہنماؤں کو یہاں تک کہ مکھیا، ممبر، سرپنچ، وارڈ کمشنر وغیرہ سب کو دعوت دی تھی لیکن اگر کوئی نہیں آتے ہیں تو اس بارے میں کیا کہا جا سکتا ہے۔
غور طلب ہے کہ کشن گنج میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف منعقد ریلی، جلوس اور میٹنگوں کی وجہ سے سیاسی گہما گہمی چھڑ گئی ہے۔
آئے دن سیاستداں اپنی اپنی پارٹی کے بینر تلے احتجاج کر رہے ہیں، اس سے قبل کانگریس پارٹی کے رکن اسمبلی توصیف عالم مشہور شاعر عمران پرتاپ گڑھی کو لے کر احتجاجی جلسہ کیا تھا جس میں صرف کانگریسی رہنما اور ان کے حامی شامل تھے۔
مزید پڑھیں: اجیت پوار، بھیما کوریگاؤں پہنچے
اس کے بعد آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے بھی جلسہ منعقد کیا تھا جس میں پارٹی صدر اسدالدین اویسی شریک ہوئے تھے۔ اس جلسہ میں بھی مجلس کے ہی رہنما شریک تھے، سیاسی گلیاروں میں یہ بھی چہ مہ گوئیاں گردش کر رہی ہیں کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف منعقد پروگراموں کے ذریعے لوگ اپنی اپنی سیاست چمکانے میں لگے ہوئے ہیں۔