ملک میں ایک طرف جہاں لوگ نئے سال 2020 کے آغاز کا جشن منا رہے تھے، تو وہیں سال نو کے آغاز پر مرکزی حکومت نے ریلوے کرائے میں اضافہ کر کے عوام کو نئے سال کا تحفہ پیش کیا۔
بھارتی ریلوے کی بات کریں تو یہاں روزانہ ڈھائی کروڑ کے قریب لوگ سفر کرتے ہیں۔اب عام عوام کو پہلے کے بنسبت ٹکٹ میں زیادہ پیسے دینے ہوں گے جو کچھ اس طرح سے ہے۔
جنرل کوچ کے ٹکٹ میں ایک پیسے فی کلو میٹر کا اضافہ ہوا ہے تو اس کا مطلب، اگر ہم دو ہزار کلومیٹر کا سفر کرتے ہیں تو اس میں 20 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے، اسی طرح اگر ہم بغیر اے سی سلیپر کا کرایے پر نظر ڈالیں جس میں 2 پیسے فی کلو میٹر کا اضافہ ہوا ہے تو دو ہزار کلومیٹر کے لئے 40 روپے بڑھ گئے ہیں۔ اے سی کلاس میں چار پیسے فی کلو میٹر کرایہ بڑھا ہے، اس کا مطلب ہے اگر دو ہزار کلومیٹر جائیں گے تو 80 روپے کا اضافہ ہوا۔
ریلوے کرایے مین اضافہ کا سب سے زیادہ اثر غریبوں کے جیب پر پڑا ہے، مگر مرکزی حکومت نے نئے سال پر جس طرح سے مختلف اشیا کی قیمتوں میں اضافہ کر کے جو بڑا تحفہ دیا ہے عوام کو اس کی بالکل بھی امید نہیں تھی۔ اس ضمن میں ارریہ کی عوام نے ای ٹی وی بھارت سے بڑھے کرایہ کو غریب مخالف بتاتے ہوئے کرایہ کم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
سماجی کارکن نوید اکرم نے کہا کہ نئے سال پر پہلی جنوری کو ہی مودی حکومت نے عام آدمی کی جیب کو زور کا دھکا دیا ہے، کیا بے روزگاری نوجوانوں کے لئے کم تھی، پیاز پیٹرول کی بڑھی قیمتیں کم تھی جو ایک بار پھر سے ریل کرایہ میں اضافہ کر غریبوں کو پریشان کیا جانے لگا۔