اطلاع کے مطابق صدر ہسپتال میں ڈاکٹرز کی لاپروائی کی وجہ سے ایک حاملہ خاتون کی موت ہو گئی۔
بتایا جاتا ہے کہ حاملہ خاتون کو شدید تکلیف کے باعث گذشتہ شب ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا مگر درد کی وجہ سے خاتون رات بھر تڑپتی رہی لیکن اس پر کسی نے توجہ نہیں دی گئی۔
حاملہ خاتون کی ہسپتال میں موت اہل خانہ کے مطابق صبح صفائی کرنے والی ملازمہ خاتون کی ڈیلیوری کر رہی تھی کہ اس دوران ان کی موت ہو گئی۔ اس معاملے کے بعد ہلاک خاتون کے اہل خانہ نے ہسپتال احاطہ میں زبردست ہنگامہ کیا اور خاتون کی موت کا ذمہ دار ہسپتال انتظامیہ کو ٹھہرایا۔
موقع پر ٹاؤن تھانہ کے ایس ایچ او کنگ کندن نے پہنچ کر معاملے کو قابو میں کرنے کی کوشش کی لیکن اہل خانہ نے ایس ایچ او سے انصاف کا مطالبہ کرنے کا مطالبہ کیا۔
دوسری جانب ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ 'موقع پر موجود نرس نے خاتون کی ڈیلیوری کی تھی اور اس کی موجودگی میں مذکورہ خاتون کی موت ہوگئی۔'
ہلاک خاتون کا نام سہانہ تھا جو ارریہ بلاک کے بلوات گاؤں کی رہنے والی تھی۔ خاتون کے شوہر آفاق نے ہسپتال انتظامیہ پر لاپروائی برتنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ 'اگر یہاں علاج نہیں ہو سکتا تھا تو دوسرے ہسپتال میں ریفر کر دیتے ہم وہاں بہتر علاج کرا لیتے۔'
آفاق نے ہسپتال کی نرس پر الزام عائد کیا کہ 'یہ لوگ رات میں پیسے کا مطالبہ کررہی تھیں مگر اس وقت پیسے نہ ہونے پر صبح دینے کی بات کہی تھی پھر بھی ان لوگوں نے لاپروائی برتی جس سے میری بیوی کی موت ہوگئی جبکہ حاملہ خاتون سے پیدا ہونے والا بچہ زندہ ہے'۔