ابھی بھی ملک وبیرون ممالک کے کئی جماعتی جیل میں بند ہیں، اس کے باوجود تبلیغی جماعت کے ذمہ داران ملک کی بھلائی اور انسانیت کی خدمت کو اپنا فریضہ سمجھتے ہوئے لوگوں کو بچانے کے لئے اپنا پلازمہ عطیہ کرنا چاہتے ہیں جس کا اعلان کانپور شہر قاضی نے کیا ہے۔
کرونا وائرس وبا کے پھیلتے ہی پورے ملک میں اس وبا کے پھیلنے کی اصل وجہ تلاش کی جانی شروع ہوگئی تھی، تمام لوگوں پر جہاں نگاہ رکھی جارہی تھی وہیں سب سے پہلے کچھ لوگوں کے ساتھ ساتھ کچھ ٹیوی چینلز نے بھی تبلیغی جماعت کو اس کا ذمہ دار ٹھہرا دیا تھا۔
جس کے بعد پورے ملک میں تبلیغی جماعت کے کارکنان کی تلاش ہونے لگی اور ڈھونڈ ڈھونڈ کر ان کا چیک اپ کیا گیا تقریبا ساڑھے اٹھارہ سو لوگوں کا چیک اپ بھی کیا گیا تھا مزید تین لوگوں پر وبا کے پھیلانے کا الزام عائد کرکے ان پر مقدمات قائم کئے گئے اور انہیں جیل میں ڈال دیا گیا۔
آج بھی کانپور کی جیل میں بیرون ممالک کے کئی جماعت کے کارکنان بند ہیں جن کی ضمانت کا انتظام کیا جا رہا ہے۔ لیکن کانپور کورٹ میں ایک وکیل کے کورونا وائرس پوزیٹو آجانے کی وجہ سے 30 جون تک کوٹ بند ہے، جیل میں بند ان جماعت کے کارکنان کی عدالتی کارروائی نہیں ہو پا رہی ہے۔
کانپور شہر میں ان دنوں کرونا وائرس وبا میں مبتلا مریضوں کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے، روزانہ تقریباً پچاس سے ساٹھ متاثرین مل رہے ہیں، اب تک کانپور میں اس مرض کے سبب 44 لوگوں کی موت بھی ہوچکی ہے۔