اردو

urdu

ETV Bharat / city

کانپور میں شاہین باغ جیسا منظر

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف کانپور میں گذشتہ چار دنوں سے مسلسل احتجاج جاری ہے۔ محمد علی پارک میں بیٹھے مظاہرے پر لوگوں کو اب پولیس ہٹانا چاہتی ہے، منتظمین اس احتجاج کو جاری رکھنے پر بضد ہیں، مظاہرین کی ہر ممکن کوشش ہے کہ جب تک قانون واپس نہیں لیا جاتا احتجاج جاری رہے گا۔

Kanpur protest against CAA like shaheen bagh protest
کانپور میں شاہین باغ جیسا منظر

By

Published : Jan 11, 2020, 10:05 AM IST

شہریت ترمیمی قانون جب سے منظور ہوا ہے تب سے کانپور میں برابر اس کے خلاف احتجاج اور مظاہرے ہو رہے ہیں۔ کانپور میں گذشتہ بیس دسمبر کو ہوے مظاہرے میں پولیس جھڑپ کے دوران پولیس فائرنگ میں تین نوجوان ہلاک ہوگئے تھے اور ایک درجن سے زیادہ نوجوان پولیس کی گولی سے زخمی ہوئے تھے، اس کے بعد بھی کانپور میں کئی مظاہرے ہوئے ہیں۔

کانپور میں شاہین باغ جیسا منظر

اس سے قبل ہیومن چین اور کینڈل مارچ نکال کر بھی احتجاج کیا گیا، لیکن جب حکومت پر اس کا کوئی اثر نہیں ہوا تو مظاہرین کانپور کے چمن گنج علاقے میں واقع محمد علی پارک میں دھرنے پر بیٹھ گئے ہیں۔

مستقل چلنے والا یہ مظاہرہ اب پولیس کے لیے دردِ سر بن گیا ہے، ان مظاہرین کو محمد علی پارک سے کیسے ہٹایا جائے اس کے لیے ضلع انتظامیہ اور پولیس کی طرف سے دباؤ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

کانپور میں دہلی شاہین باغ کی طرح خواتین بھی مظاہرے میں شامل ہورہی ہیں

مزید پڑھیں: شہریت ترمیمی قانون آج سے پورے ملک میں نافذ

لیکن مظاہرین اپنے مطالبات کو لے کر ڈٹے ہوئے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ ہم کسی بھی طرح سے مظاہرہ کو اس وقت تک نہیں ختم کریں گے جب تک کہ قانون واپس نہیں لیا جاتا۔

اس مظاہرے میں بچے، نوجوان، بوڑھے، اسٹوڈنٹس اور عورتیں سبھی دھرنے پر بیٹھے احتجاج کر رہے ہیں۔ جن میں بزرگ کانپور کے قائد بابری مسجد ایکشن کمیٹی کے تاسیسی ممبر اور قومی مشاورت کمیٹی کے صدر ابوالبرکات نظمی اپنی علالت کے باوجود مستقل لوگوں میں جوش بھر رہے ہیں، نوجوان ان کی ہر بات کو گرہ باندھ کر تائید کر رہے ہیں۔

اس مظاہرے میں بچے، نوجوان، بوڑھے، اسٹوڈنٹس اور عورتیں سبھی دھرنے پر بیٹھے احتجاج کر رہے ہیں

چار دن مکمل کرچکا یہ مظاہرہ اب پولیس کی نگاہ میں کھٹک رہا ہے، مظاہرے میں شامل نوجوان بھی اس بات پر ڈٹے ہوئے ہیں کہ ہم لاٹھی کھائیں گے جیل جائیں گے لیکن مظاہرہ اس وقت تک ختم نہیں کریں گے جب تک کہ سی اے اے واپس نہیں ہو جاتا۔

کانپور میں شاہین باغ جیسا منظر

غور طلب ہے کہ گذشتہ روز پورے ملک میں سی اے اے نافذ ہوچکا ہے۔ جس کو لے کر حکومت نے ایک نوٹیفکیشن بھی جاری کیا ہے۔

کیا ہے شہریت ترمیمی قانون؟

شہریت ترمیم، 1955 میں تبدیلی کرنے کے لیے مرکزی حکومت شہریت ترمیم بل لے کر آئی، بل کو پارلیمنٹ میں پاس کرایا گیا اور صدر جمہوریہ کے دستخط کے بعد یہ قانون بن گیا، اب حکومت نے اس کا نوٹیفکشین بھی جاری کردیا ہے۔ اس کےساتھ ہی پاکستان، بنگلہ دیش، افغانستان سے آئے ہوئے ہندو، جین، بودھ، سکھ ، عیسائی، پارسی دراندازوں کو بھارت کی شہریت ملنے میں آسانی ہوگی۔ ابھی تک انہیں غیرقانون درانداز مانا جاتا تھا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details