دنیا میں ایسے بہت سے لوگ آج بھی موجود ہیں جن کے ہاتھ اور پیر سلامت رہنے کے باوجود بھی اپنی زندگی گزارنے کے لیے دوسروں کے سامنے ہاتھ پھیلاتے ہوئے نہیں تھکتے ہیں، لیکن گلبرگہ شہر کے امجد اپنے دونوں پیروں سے معذور ہونے کے باوجود بھی محنت کرکے اپنی زندگی گزار رہے ہیں۔
پیروں سے معذور کیسے بنا خود کفیل - امجد کی محنت کی مثال
گلبرگہ شہر میں پیروں سے معذور امجد گزشتہ 20 برسوں سے سنتراش واڑی میں پنکچر بنانے کا کام کررہے ہیں اور مقامی باشندے امجد کی محنت کی مثال پیش کررہے ہیں۔
پیروں سے معذور کیسے بنا خود کفیل
معزور امجد نے بتایا کہ وہ پچھلے 20 برسوں سے گلبرگہ شہر کے سنتراش واڑی میں پنکچر بنانے کا کام کررہے ہیں، اور وہ دس برس کی عمر سے ہی کام کررہے ہیں، والدین کے ساتھ کام کرکے امجد نے بھی کام سیکھا ہے۔
امجد نے مزید کہا کہ وہ کسی کے محتاج نہیں ہونا چاہتے ہیں بلکہ خود محنت کرکے کے اپنی زندگی گزارنا پسند کرتے ہیں، مگر ایسے معزور لوگوں کو حکومت کی جانب سے محنت سے کام کرکے اپنی زندگی گزارنے والوں کے لیے مالی امداد کے اسکیم ان تک نہیں پہنچتی ہیں، جبکہ ایسے لوگ حکومت کی اسکیمات کے زیادہ مستحق ہوتے ہیں۔